تلنگانہ میں 7 سال میں 705 خانگی اعلیٰ تعلیمی کالجس بند

,

   

ڈگری۔ جونیر اور دوسرے تکنیکی 2300 ادارے بھی ختم ۔ نیاک کا اظہارتشویش
حیدرآباد ۔ 11 ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاست میں گذشتہ 7 سال کے دوران خانگی انجینئرنگ کے علاوہ دوسرے پروفیشنل کورسیس کے کالجس کے ساتھ ڈگری اور جونیر کالجس بڑے پیمانے پر بند ہوگئے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال کیلئے ایک طرف حکومت ذمہ دار ہے تو ڈیمانڈ والے کورسیس نہ ہونے کی وجہ سے کالجس بند ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ ہر سال کالجس کی تعداد میں کمی ہورہی ہے۔ 7 سال کے دوران اعلیٰ تعلیم کے 705 خانگی کالجس بند ہوئے ہیں۔ ان میں انجینئرنگ، فارمیسی، ایم سی اے، ایم بی اے کالجس شامل ہیں۔ مقررہ وقت پر فیس ریمبرسمنٹ کی عدم اجرائی ڈیمانڈ کے مطابق کورسیس نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ داخلے نہیں لے رہے ہیں جس کی وجہ سے کالجس بند ہورہے ہیں۔ سال 2014-15ء کے دوران اعلیٰ تعلیم مثلاً انجینئرنگ، بی فارمیسی، ایم بی اے، ایم سی اے، لا، ایم ٹیک، ایم فارمیسی، بی ایڈ جیسے کالجس کی تعداد 1703 جو اب گھٹ کر اس کی تعداد 998 ہوگئی ہے۔ سوائے لا کالج کے باقی تمام کالجس کی تعداد گھٹ رہی ہے۔ یہی نہیں ڈگری اور جونیر کالجس کی تعداد بھی بڑی حد تک کمی آئی ہے۔ ماضی میں ڈگری کالجس کی تعداد 1680 تھی جو اب گھٹ کر 886 تک پہنچ گئی ہے۔ 2600 سے زائد جونیر کالجس تھے جو گھٹ کر 1785 تک پہنچ گئے ہیں۔ اس طرح ڈگری، جونیر اور دیگر پروفیشنل کورسیس کے 2,300 سے زائد کالجس بند ہوگئے ہیں بالخصوص دیہی علاقوں میں خانگی کالجس کی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ نیشنل اسسمنٹ اینڈ اکریڈیشن کونسل (نیاک) نے تلنگانہ میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی حکومت کو ہدایت دی ہے۔ بالخصوص ریسرچ کے شعبہ کو مستحکم کرنے کے علاوہ دوسری تجاویز پیش کی ہیں۔ن