تلنگانہ و آندھرا‘ بارش کا قہر

   

ہر طرف آج ہے برسات کا زور
دل یہ کہتا ہے کہ جنگل میںناچے کوئی مور
دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بارش کا قہر جاری ہے ۔ بارش کی وجہ سے دونوں ہی ریاستوں میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ۔ عوام کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ کئی گاووں میں امداد رسانی بھی مشکل ہو گئی ہے ۔ حکومت کی جانب سے اسکولس کیلئے تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ کچھ امتحانات ملتوی کردئے گئے ہیں۔ عوام بارش کے قہر کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں۔ عوام کیلئے حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی راحت اور امدادی کام شروع نہیں کئے جاسکیں ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے مزید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ کچھ علاقوں کیلئے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے اور کچھ علاقوں کیلئے زرد الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔ دونوں ہی ریاستوں میں بڑے تالاب ‘ ڈیمس اور کنٹے وغیرہ لبریز ہوگئے ہیں۔ بڑے آبپاشی پراجیکٹس کی سطح مکمل ہونے کے بعد ان سے پانی چھوڑا جا رہا ہے ۔ دوسرے ذخائر آب کی سطح پر نظر رکھی جا رہی ہے ۔ ان میں بھی پانی کا بہاؤ تیز تر ہوگیا ہے ۔ مزید بارش کی صورت میں کئی اور تالابوں اور ڈیمس سے پانی کے اخراج کی ضرورت ہوسکتی ہے ۔ صورتحال اس حد تک سنگین ہوگئی ہے کہ مزید کئی علاقوں کے زیر آب آجانے اور سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہونے کے خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ دونوں ہی ریاستوں کی حکومتوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ فوری حرکت میں آتے ہوئے عوام کو مسائل اور تکالیف سے بچانے اور انہیں محفوظ مقامات کو منتقل کرنے کیلئے اقدامات کا آغاز کرے ۔ بارش سے متاثرہ تمام علاقوں میں کی صورتحال پر نظر رکھتے ہوئے وہاں کے عوام کیلئے راحت کے اقدامات شروع کئے جائیں۔ ان تک غذاء اور دیگر ضروری اشیا پہونچانے کیلئے منصوبہ تیار کرے ۔ عہدیداروں کو مکمل چوکسی برتنے کی ہدایت دی جائے ۔ این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو بھی تیار رکھا جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال پرا ن سے مدد طلب کی جاسکے ۔ مقامی عہدیداروں کو اعلی عہدیداروں کو لگاتار صورتحال سے واقف کرواتے ہوئے احکام حاصل کرنے اور حالات کے مطابق اقدامات کرنے چاہئیں۔
مرکزی حکومت کو بھی دونوں تلگو ریاستوں کی صورتحال پر لگاتار نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور ہرممکن مدد فراہم کرنے سے گریز نہیں کیا جانا چاہئے ۔ افرادی اور مالی امداد میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کی جانی چاہئے اور تلگو عوام کو مشکلات سے بچانے اور مشکل وقت میں ان کی مدد کیلئے آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رضاکارانہ تنظیموں کو بھی اس مشکل وقت میں عوام کی ہرممکن مدد کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ سبھی کی اولین ترجیح یہی ہونی چاہئے کہ عوام کو مشکل صورتحال سے راحت فراہم کی جاسکے ۔نشیبی علاقوں کے عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کرنے کیلئے بھی فوری اقدامات کی ضرورت ہے ۔ چونکہ دونوں ہی ریاستوں میں مزید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ایسے میں ہنگامی منصوبے تیار کرتے ہوئے پیشگی احتیاطی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ دونوں ریاستی حکومتوں کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی فنڈز فراہم کریں اور بارش اور سیلاب کی وجہ سے جانی ومالی نقصانات کو ممکنہ حد تک کم سے کم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں راحت کاری کیمپس قائم کئے جائیں۔ اسکولس اور کالجس کی عمارت میں متاثرہ عوام کو پناہ فراہم کی جانی چاہئے اور ان کیلئے غذا اور ادویات وغیرہ کا انتظام کیا جانا چاہئے ۔ سرکاری و عوامی املاک کو بھی نقصانات سے بچانے کیلئے ممکنہ اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ سرکاری محکموں کا اس صورتحال میں ایک دوسرے سے تال میل بہت اہم ہے ۔
عوام کو اس مشکل وقت میں بے یار و مددگار نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ یہ درست ہے کہ بارش پر کسی کا کنٹرول نہیں ہوسکتا تاہم انسانی پہلو کو پیش نظر رکھتے ہوئے متاثرین کی مدد کیلئے سبھی کو تیار رہنے کی ضرورت ہے ۔ جہاں تک عوام کی بات ہے تو انہیں بھی سرکاری مشوروں کے مطابق کام کرنا چاہئے ۔ چونکہ مزید شدید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے اس لئے وہ ممکنہ حد تک گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔ نشیبی علاقوں سے تخلیہ کرتے ہوئے محفوظ مقامات کو منتقل ہوجائیں اور جتنا ہوسکے اپنی مدد آپ کرنے کی کوشش کریں۔ ضرورت کے وقت سرکاری مدد حاصل کرنے سے گریز نہ کریں اور خود کو بارش و سیلاب سے بچانے کی تدابیر کریں۔