تلنگانہ پولیس کی مبینہ غنڈہ گردی، متوفیہ لڑکی کے والدکے زبردست پٹائی، کارروائی کرنے ایس پی کا تیقن۔ ویڈیو

,

   

حیدرآباد: سنگاریڈی ضلع کے علاقہ پٹن چیرو میں ایک نوجوان لڑکی کی ہاسٹل روم میں مشتبہ موت پر اس کاباپ اپنے غم و غصہ کا اظہار کرنے والے ایک شخص کو تلنگانہ پولیس نے بے رحمی سے پٹائی کردی ہے۔ پٹائی کا یہ ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس نے نعش کو مردہ خانہ سے پوسٹ مارٹم کیلئے ہاسٹل منتقل کررہی تھی۔ طلبہ یونین نے اس معاملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھرنادیا اور محکمہ پولیس سے مطالبہ کیا کہ خاطی پولیس عہدیدار وں کو فوری معطل کیا جائے۔ میدک دسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اورسنگاریڈی ڈسٹرکٹ انچارج چندنا دپتی نے اس واقعہ کی تحقیقات اور خاطی کانسٹبل کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔

YouTube video

ایس پی چندنا نے بتایا کہ پٹن چیرو کے نواحی علاقہ میں واقع ولیمیلا کالج کی ایک 16 سالہ طالبہ جو انٹرمیڈیٹ سال اول کی طالبہ ہے، منگل کے دن مبینہ طور پر ہاسٹل کے واش روم میں پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ اطلاع ملتے ہی کالج انتظامیہ نے طالبہ کو فوری نلا گنڈلا کے ایک خانگی اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرس نے اسے مردہ قرار دیدیا۔ پولیس نے نعش کو پٹن چیرو ایریا ہاسپٹل کے مردہ خانہ منتقل کردیا۔ متوفیہ لڑکی کے والدین محبوب نگر (تلنگانہ) کے متوطن ہیں۔ انہوں نے پولیس سے شکایت کی کہ ان لڑکی بیمار ہونے پر کالج انتظامیہ نے بہتر علاج فراہم نہیں کیا جس کی وجہ سے اس نے پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ چہارشنبہ کی صبح والدین اور سینکڑوں طلبہ مردہ خانہ گئے اور نعش کو حاصل کرنے کی کوشش کرنے لگے لیکن پولیس نے ان کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ پولیس نے جب نعش کے باکس کو مردہ خانہ سے ہاسپٹل منتقل کررہی تھی اسی دوران لڑکی کے والد نے باکس سے لپٹ کر رونے لگے۔ پولیس نے انہیں دور کرنے کی کوشش کی۔ کانسٹبل سریدھر نے انہیں باکس سے دور کرنے کیلئے کھینچا اس دوران اس نے لڑکی کے والدکو لاتوں سے مارنا شروع کردیا۔ سریدھر نے انہیں پیٹ میں بھی بری طرح لاتاں مارنے لگا۔ مارنے پیٹنے کا یہ تمام واقعہ کیمرہ میں قید ہوگیا۔

بعد ازاں پولیس نے نعش کو مردہ خانہ سے ہاسپٹل منتقل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ متوفیہ کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی لڑکی ذہنی طور پر اتنی کمزور نہیں تھی کہ وہ خودکشی کرسکے۔ اسے پچھلے کچھ دنوں سے تیز بخار تھا۔ ہاسٹل انتظامیہ بہتر علاج فراہم نہیں کررہا تھا۔“ ایس پی چندنا نے بتایا کہ بھانور پولیس اسٹیشن میں مشتبہ موت کا ایک مقدمہ درج کرلیاگیا اور کہا کہ کانسٹبل کے رویہ پر مجھے بہت افسوس ہے۔ ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔“