بعض وزراء کی کارکردگی سے چیف منسٹر مطمئن نہیں، کونسل سے نمائندگی میں اضافہ کا امکان
حیدرآباد۔ برسراقتدار ٹی آر ایس کے حلقوں میں پھر ایک مرتبہ تلنگانہ کابینہ میں ردوبدل کی اطلاعات تیزی سے گشت کررہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ناگر جنا ساگر ضمنی چناؤ کے نتیجہ کے بعد ریاستی کابینہ میں تبدیلیاں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کی تبدیلی کا مقصد حکومت کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ نئی اسکیمات پر موثر انداز میں عمل کیا جاسکے۔ کابینہ میں آخری توسیع ستمبر 2019 میں کی گئی تھی جب کے سی آر نے 6 نئے وزراء کو شامل کیا تھا۔ گزشتہ تین ماہ سے پارٹی کے کئی قائدین وزارت کی دوڑ میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق قانون ساز کونسل کے صدرنشین جی سکھیندر ریڈی، سابق رکن پارلیمنٹ سدھاکر ریڈی، سابق وزیر لکشما ریڈی، ارکان اسمبلی ریکھا نائیک، وجئے بھاسکر، بی سمن اور جی بالراجو نے کابینہ میں شمولیت کیلئے اپنی مساعی تیز کردی ہے۔ ان تمام کا شمار کے سی آر اور کے ٹی آر کے بااعتماد رفقاء میں ہوتا ہے۔ چیف منسٹر کی دختر کویتا اگرچہ قانون ساز کونسل میں منتخب ہوچکی ہیں تاہم کابینہ میں شمولیت کے بارے میں قطعی طور پر کہا نہیں جاسکتا۔ چیف منسٹر کے فرزند اور بھانجہ دونوں پہلے ہی کابینہ میں موجود ہیں ایسے میں مزید ایک کا اضافہ ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق چیف منسٹر توسیع کے سلسلہ میں چونکا دینے والے فیصلے کرسکتے ہیں۔ سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی دختر ایس وانی دیوی کا نام بھی متوقع وزراء کی فہرست میں شامل ہے۔ رعیتو بندھو سمیتی کے صدرنشین ٹی راجیشور ریڈی جو گریجویٹ ایم ایل سی نشست پر کامیاب ہوئے وہ بھی کابینہ کے خواہشمند ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر 4 تا5 ریاستی وزراء کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں ان میں سے دو کا تعلق حیدرآباد اور کریم نگر سے ہے۔ بتایا جاتاہے کہ چیف منسٹر غیرکارکرد وزراء کی جگہ نئے چہروں کو سماجی انصاف کی بنیاد پر موقع دیں گے۔ چیف منسٹر نے انٹیلیجنس کے ذریعہ وزراء کی کارکردگی رپورٹ طلب کی ہے۔ بہتر کارکردگی میں وزیر پنچایت راج دیاکر راؤ سرفہرست رہے ہیں۔ اسی دوران 6 ارکان کونسل کی میعاد جون کے پہلے ہفتہ میں ختم ہورہی ہے جن میں سکھیندر ریڈی، این ودیا ساگر، اے للیتا، کے سری ہری، محمد فرید الدین اور بی وینکٹیشورلو شامل ہیں۔ سکھیندر ریڈی کو دوبارہ کونسل کیلئے منتخب کیا جانا یقینی بتایا جاتا ہے۔ کونسل سے کابینہ میں نمائندگی میں اضافہ کیا جائے گا۔ فی الوقت محمود علی اور ستیہ وتی راٹھور کونسل کے ارکان کی حیثیت سے کابینہ میں شامل ہیں۔