2015ء کی فی کس آمدنی میں تلنگانہ کو 9 واں مقام ، حکومت کے غلط فیصلوں سے عوام کو تکالیف
حیدرآباد۔ 21 مئی (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سینئر قائد و سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ مالی طور پر دیوالیہ نہیں ہوئی بلکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ذہنی طور پر دیوالیہ کا شکار ہوچکے ہیں۔ ہریش راؤ نے سوشل میڈیا پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ICRA کی ریاستی اقتصادی رجحانات مئی 2025ء کی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوچکا ہے۔ اس کامیابی کا سہرا بی آر ایس کے سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے سَر جاتا ہے جنہوں نے مختصر عرصہ میں تلنگانہ کو سارے ملک کی دولت مند ریاست میں تبدیل کردیا تھا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ 2015ء میں تلنگانہ کی فی کس آمدنی میں تلنگانہ سارے ملک میں 9 ویں مقام پر تھا۔ 2024ء میں یہ مقام گھٹ گیا۔ جب تلنگانہ ریاست قائم ہوئی تھی، ریاست کی فی کس آمدنی 1.25 لاکھ روپئے تھی۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں بڑھ کر یہ 3.5 لاکھ روپئے تک ہوگئی تھی۔ اس کامیابی میں سابق چیف منسٹر کے سی آر کا اہم رول رہا ہے۔ انہوں نے ریاست کی ترقی، عوام کی فلاح و بہبود پر خاص توجہ دی جس کے سبب بڑے بڑے کارپوریٹر ادارے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی جس سے نہ صرف لوگوں کو روزگار حاصل ہوا، بلکہ ریاست کا معاشی موقف بھی مستحکم ہوا۔ ریونت ریڈی کی زیرقیادت کانگریس حکومت مالی موقف کو مضبوط کرنے کے بجائے بلڈوزرس چلواتے ہوئے نہ صرف عوام کو ان کے گھروں اور دکانات سے محروم کررہی ہے بلکہ تلنگانہ کی آمدنی کو بھی گھٹا رہی ہے۔ کانگریس پارٹی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے عوام کے سامنے ڈھیر سارے وعدے کئے، لیکن جب وعدوں پر عمل کا وقت آیا تو ریاست کا مالی موقف کمزور ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے فرار حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کے سی آر اور مجھے (ہریش راؤ) نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان نوٹسوں سے وہ اور کے سی آر خوفزدہ نہیں ہوں گے اور اس کا سامنا کریں گے۔2