بی جے پی عوام کو تقسیم کرنے کی پالیسی پر گامزن، لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر صدر پردیش کانگریس کی تقریر
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس اور رکن پارلیمنٹ ملکاجگیری ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ منی پور جل رہا تھا لیکن مودی اور امیت شاہ ووٹوںکی تجارت کررہے تھے۔ لوک سبھا میں مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ریونت ریڈی نے تلگو میں تقریباً 10 منٹ تک تقریر کرتے ہوئے مودی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی سماج کو مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرتے ہوئے اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کو ملک کی تباہی سے کوئی مطلب نہیں اسے صرف سیاسی فائدہ کی فکر ہوتی ہے۔ گذشتہ 9 برسوں کے دوران مودی حکومت نے ملک کو تباہی اور تقسیم کے راستے پر گامزن کیا ہے۔ منی پور کے علاوہ ملک کے کئی حصوں میں مذاہب اور ذات پات کے درمیان خلیج میں اضافہ کیا گیا۔ بی جے پی کو مرکز میں دوبارہ اقتدار کے حصول کی فکر ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو قبائیل سے نفرت کی طرح ہے اور یوم عالمی قبائیل کے موقع پر بھی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے ذریعہ قبائیل تک اپنا پیام نہیں پہنچایا۔ منی پور کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم کو ملک سے معذرت خواہی کرنی چاہیئے۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی نے دنیا میں ہندوستان کے وقار کو مجروح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو کرناٹک میں ووٹوں کی تجارت سے دلچسپی تھی اور انہوں نے منی پور کی صورتحال کو نظرانداز کردیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کرناٹک کے عوام نے بی جے پی کی پھوٹ ڈالو اور تقسیم کی پالیسی کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے این ڈی اے کو نیشنل ڈیوائیڈ الائنس یعنی ملک کو تقسیم کرنے والے محاذ سے تعبیر کیا۔ وزیر اعظم کو منی پور کی صورتحال پر پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں انتخابی وعدوں سے انحراف کرلیا ہے۔ ہر شہری کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے کا وعدہ مضحکہ خیز ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تاکہ مودی حکومت کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے مستقبل کو تباہ کرنے کیلئے لکر پارٹی اور نیکر پارٹی دونوں ایک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی نے خفیہ اتحاد کے ذریعہ کانگریس کو کمزور بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔