حیدرآباد ۔ 2 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں تقریباً 53.53 لاکھ خواتین اور 16.34 لاکھ بچے انیمیا (خون کی کمی) کا شکار ہیں۔ نیتی آیوگ کی جانب سے تلنگانہ کیلئے نئی جاری کردہ اسٹیٹ نیوٹریشن پروفائل میں یہ بات کہی گئی۔ اس رپورٹ میں اس معاملہ میں بری طرح متاثرہ پانچ اضلاع کا ذکر کیا گیا ہے۔ ریاست میں مجموعی طور پر انیمیا کے مرض سے متاثر ہونے والوں کی تعداد حیرت انگیز ہے۔ رپورٹ کے مطابق لگ بھگت 5353541 غیرحاملہ خواتین اور 97,473 حاملہ خواتین، پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 16,34,760 بچے انیمیا کا شکار ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ ریاست کی ایک چوتھائی آبادی انیمیا سے متاثر ہے۔ اس رپورٹ میں اس میں بہتری کیلئے توجہ دینے کی سفارش کی گئی ہے کیونکہ یہ مرض بچوں میں تقریباً 70 فیصد، غیرحاملہ خواتین میں 58 فیصد اور حاملہ خواتین میں 53 فیصد ہے۔ اس رپورٹ میں صحیح غذا کے استعمال میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ اس مسئلہ کی وجہ یہ ہیکہ خواتین کی بڑی تعداد (46%) 10 سال سے کم کی تعلیم پاتی ہیں۔ تغذیہ کے معاملہ میں بہت خراب حالت کے دو اضلاع حیدرآباد اور رنگاریڈی ہیں۔ رنگاریڈی میں انیمیا سے متاثرہ حاملہ خواتین، غیرحاملہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ہے جبکہ حیدرآباد میں بھی لاکھوں خواتین اور بچے انیمیا سے متاثر ہیں۔