تلنگانہ کے اضلاع علاج کی بہتر سہولتوں میں ملک میں پسماندہ

   

نیتی آیوگ کی رپورٹ میں انکشاف، پڈوچیری سرفہرست، کنگ کوٹھی اور دیگر 6 ہاسپٹلس کا سروے
حیدرآباد۔یکم ۔اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے سرکاری دواخانوں میں حکومت کی جانب سے بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ نے حقیقی صورتحال کو آشکار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اضلاع میں سرکاری دواخانوں کی کارکردگی میں تلنگانہ دیگر ریاستوں سے کافی پیچھے ہے۔ ایک لاکھ آبادی میں ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کے کارکرد بستروں کے اعتبار سے تلنگانہ کا مظاہرہ مایوس کن رہا۔ رپورٹ کے مطابق پڈوچیری کے سرکاری دواخانے کارکردگی میں سرفہرست رہے۔ پڈوچیری میں ایک لاکھ آبادی میں سرکاری دواخانوں میں 222 بستر کارکرد پائے گئے جبکہ بہار میں صرف 6 بستر ضلعی سطح پر کارکرد ہیں۔ تلنگانہ کو 37 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں 35 واں مقام حاصل ہوا جہاں کے سرکاری دواخانوں میں 10 بستر کارکرد بتائے گئے ہیں۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ وزارت صحت و خاندانی بھلائی اور ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے جس میں ڈاکٹرس ، نرسس اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے تناسب کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انڈین پبلک ہیلت اسٹینڈرڈس 2012 کے قواعد کے مطابق جہاں ایک ڈاکٹر کی موجودگی لازمی ہے، تلنگانہ 0.67 کے ساتھ 27 ویں نمبر پر ہے۔ اضلاع کے دواخانوں میں ہیلت کیر سے متعلق بنیادی خدمات کے معاملہ میں تلنگانہ تیسرے نمبر پر رہا۔ مریضوں کیلئے بستر کی دستیابی کے معاملہ میں تلنگانہ آٹھویں مقام پر رہا۔ سروے میں تلنگانہ کے جن 6 ڈسٹرکٹ ہاسپٹلس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ، ان میں کنگ کوٹھی ہاسپٹل ، ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کریم نگر ، ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کھمم ، ڈسٹرکٹ ہاسپٹل نلگنڈہ ، ڈسٹرکٹ ہاسپٹل سنگا ریڈی اورڈسٹرکٹ ہاسپٹل تانڈور شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کورونا وباء منظر عام پر آنے کے بعد تلنگانہ حکومت نے دیہی علاقوں میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہاسپٹلس میں ڈاکٹرس اور نیم طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ انفراسٹرکچر اور آکسیجن جنریشن پلانٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ۔ ر