تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا امتیازی رویہ۔ سبیتاریڈی، ریاست کیلئے تاحال ایک بھی تعلیمی ادارہ منظور نہیں کیا گیا

   

حیدرآباد ۔ 12 فبروری (سیاست نیوز) وزیرتعلیم پی سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کیلئے کسی نئے تعلیمی ادارے اور فنڈس منظور نہیں کئے جبکہ اس نے گذشتہ 7 سال میں ملک میں کئی تعلیمی ادارے فراہم کئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے۔ کیا ریاست تلنگانہ ملک کا حصہ نہیں ہے؟ گذشتہ 7 سال میں ملک میں 7 آئی آئی ایمس، 7 آئی آئی ٹیز، 16 آئی آئی آئی ٹیز، 157 میڈیکل کالجس اور 84 نودئیا ودیالیاس منظور کئے گئے جبکہ تلنگانہ کیلئے ایک بھی تعلیمی ادارہ نہیں دیا گیا۔ سبیتا اندرا ریڈی نے وزیرداخلہ محمد محمود علی کے ہمراہ کل یہاں عثمانیہ یونیورسٹی کالج آف سائنس، سیف آباد پر نئی ہاسٹل بلڈنگ کا افتتاح کیا۔ مرکز کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیرتعلیم نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی چند ریاستوں میں ایک ہے جو مرکز کو بہت زیادہ ریونیو فراہم کرتے ہیں لیکن مرکزی حکومت سے فنڈس کے حصول کے معاملہ میں یہ آخری مقام پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست کو فنڈس منظور نہ کرنے پر بھی ریاستی حکومت 959 اقامتی تعلیمی ادارے شروع کئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کیلئے30 ڈگری کالجس اور ایک لا کالج قائم کیا گیا۔