حیدرآباد ۔ 21 مارچ (سیاست نیوز) بیرونی ملک سے آنے والے ہر شخص کو کوروناوائرس کی وجہ سے نہ صرف ٹسٹ کیا جارہا ہے بلکہ انہیں قرنطینہ میں بھی رکھا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے ان اقدامات کے باوجود کئی ایک ایسی خبریں منظرعام پر آرہی ہیں جو نہ صرف حیران کن ہیں بلکہ عوام میں خوف و دہشت کو مزید بڑھا رہی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ گذشتہ روز پیش آیا جہاں بیرون ملک سے آنے والا ایک نوجوان حیدرآباد میں قرنطینہ سے فرار ہوکر ورنگل میں اپنی شاندار طریقہ سے شادی رچائی۔ اس نوجوان کو جوکہ فرانس سے واپس آیا تھا اسے حیدرآباد میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا لیکن اس نے حکام کو چکمہ دیکر ورنگل روانہ ہوا جہاں اس نے اپنی شادی کو شیڈول کے مطابق انجام دیا۔ میڈیا کے بموجب اس کی شادی ورنگل کے علاقہ ہنمکنڈہ میں نندنا گارڈنس فنکشن ہال میں انجام پائی۔ دولہا دلہن کے افراد خاندان تین مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں اور جیسے ہی یہ خبر عام ہوئی عوام میں ایک قسم کی دہشت پھیل گئی ہے۔ دولہا جس کی شناخت یو مہیش کے طور پر کی گئی ہے وہ 12 مارچ کو فرانس سے حیدرآباد پہنچا اور اس کی حیدرآباد میں قرنطینہ میں رکھنے کی تیاری کی گئی تھی۔ ورنگل سے تعلق رکھنے والے اس دولہا دلہن کے خاندان ایک دوسرے کے قریبی رشتہ دار ہیں جبکہ اس شادی کی تقریب میں ورنگل سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی لیڈر کی شرکت بھی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے کیونکہ وہ ریاستی کابینہ میں اعلیٰ سطح کا قائد ہونے کے علاوہ برسراقتدار پارٹی سے بھی قریبی تعلق رکھتا ہے۔