5124 اسکولس میں لڑکیوں کے لیے بیت الخلاء ندارد ، 22فیصد اسکولس میں کمپیوٹرس نہیں ہے
60فیصد اسکولس میں انٹرنیٹ کی عدم سہولت ، 15.5 فیصد مسلم طلبہ زیر تعلیم ، مرکزی محکمہ تعلیم کے سروے میں انکشاف
حیدرآباد : 18اگست ( سیاست نیوز) مرکزی محکمہ تعلیم کے سروے میں انکشاف ہوا ہیکہ تلنگانہ 42,901 کے منجملہ 5431 اسکولس میں برقی کی سہولت نہیں ہے ۔ مرکزی محکمہ تعلیم نے ملک بھر میں اسکولس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے تعلیمی سال 2023-24 کے دوران کئے گئے سروے کی تفصیلات کا حال ہی میں اعلان کیا ہے جس کے مطابق کئی معاملات میں تلنگانہ کا جہاں بہترین مظاہرہ ہے وہیں کئی معاملات میں تلنگانہ پچھڑ کر رہ گیا ہے ۔ ریاست میں برقی کی سہولت نہ ہونے والے اسکولس کی تعداد 2065 ( 4.81 فیصد ) ہیں ، برقی کنکشن ہونے کے باوجود برقی کی سہولت نہ رہنے والے اسکولس کی تعداد 3366 ہے ۔ ریاست میں بالخصوص لڑکیوں کو بیت الخلاؤں کی سہولت نہ رہنے والے اسکولس کی تعداد 2811ہے ۔ 5124 اسکولس میں لڑکیوں کیلئے خصوصی بیت الخلائیں تعمیر کرنے کے باوجود وہ استعمال میں نہیں ہے ۔ اس طرح جملہ 6459 اسکولس میں لڑکوں کیلئے بیت الخلائیں نہیں ہیں ۔ ریاست تلنگانہ میں 42.901 اسکولس ہیں جن میں 33,434 اسکولس میں کمپیوٹر کی سہولت ہے ۔ 9467 اسکولس میں کمپیوٹر کی سہولت نہیں ہے ۔ 25,787 اسکولس میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ 1101 اسکولس میں پینے کے پانی کی سہولت نہیں ہے ۔ 3139 اسکولس میں پانی کی سہولت ہونے کے باوجود وہ غیر کارکرد ہیں ۔ تعلیمی سال 2022-23 کے دوران تلنگانہ کے 42,901 اسکولس کے منجملہ 33,940 اسکولس میں طلبہ کیلئے میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا ۔ طلبہ کی تعلیمی زندگیوں میں اہم رول ادا کرنے والے پرائمری اسکولس میں کم ٹیچرس رہنے والے ریاستوں کی فہرست میں تلنگانہ تیسرے مقام پر ہے ۔ جملہ پرائمری اسکولس میں 24 فیصد ٹیچرس ہیں مگر تلنگانہ میں اس کا تناسب 28.6 فیصد ہیں جبکہ ہائی اسکولس میں 47.3 فیصد ہے ۔ تمام ریاستو ں کا جائزہ لیں تو پرائمری اسکولس میں کم ٹیچرس رہنے والے ریاستوں گجرات ، کرناٹک اور تلنگانہ پہل تین مقامات پر ہیں ۔ ٹیچرس اور طلبہ کے تناسب میں تلنگانہ کئی ریاستوں سے بہتر موقف میں ہے ۔ ریاست تلنگانہ کے 42.901 اسکولس میں 72.93 لاکھ طلبہ ہیں وہیں 3.41 لاکھ ٹیچرس ہیں یعنی تلنگانہ میں اوسطً ہر 21 طلبہ کیلئے ایک ٹیچر ہے جبکہ تعلیم کے معاملہ میں سب سے آگے رہنے والے ریاست کیرالا میں ہر 22طلبہ کیلئے ایک ٹیچر ہے ۔ تعلیمی سال 2023-24 میں ایک بھی طالب علم داخلہ نہ لینے والے اسکولس کی تعداد میں مغربی بنگال سرفہرست ہے جہاں کے 3254 اسکولس میں ایک طالب علم نے بھی داخلہ نہیں لیا ۔ 2167 اسکولس کے ساتھ راجستھان دوسرے نمبر پر ہے ۔ 2097 کے ساتھ تلنگانہ تیسرے مقام پر ہے ۔ اس کے علاوہ تلنگانہ میں ایک ٹیچر رہنے والے اسکولس کی تعداد 5985 ہیں ۔ اس فہرست میں 13,198 اسکولس کیساتھ مدھیہ پردیش سرفہرست ہیں ۔ 12,611 اسکولس کے ساتھ آندھراپردیش دوسرے نمبر ہے ، 8866 اسکولس کے ساتھ اترپردیش تیسری مقام پر ہے ۔ تلنگانہ میں ایک ٹیچر رہنے والے اسکولس میں تعلیمی سال 2023-24 کے دوران جملہ 88,429 طلبہ نے داخلہ لیا ہے ۔ سماجی طبقات کے لحاظ سے تلنگانہ میں او بی سی طلبہ کی تعداد 49.7 فیصد ہے ۔ جنرل طلبہ کی تعداد 24.3 فیصد ، ایس سی طلبہ کی تعداد 16فیصد ، مسلم طلبہ کی تعداد 15.5 فیصد جبکہ ایس ٹی طلبہ کی تعداد 10فیصد ہے ۔ 2