تلنگانہ ہائیکورٹ کیلئے 12ججس کا تقرر

,

   

مرزا صفی اللہ بیگ بھی شامل، احکامات جاری

حیدرآباد۔/2 فروری، ( سیاست نیوز) سپریم کورٹ کولجیم نے یکم فروری کو ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے7 وکلاء اور 5 جوڈیشیل آفیسرس کو تلنگانہ ہائی کورٹ کے ججس مقرر کرتے ہوئے احکامات جاری کیا ہے۔ کولجیم نے 7 وکلاء کے ایس سریندر، سی ایچ وجئے بھاسکر ریڈی، سوریا پلی نندا ، ایم سدھیر کمار، جے سری دیوی، مرزا صفی اللہ بیگ ، این شرون کمار وینکٹ کو ججس کی حیثیت سے مقرر کیا ہے جبکہ 5 جوڈیشیل آفیسرس جی انوپما چکرورتی، ایم جی پریہ درشنی، سامبا سیوا راؤ نائیڈو، اے سنتوش ریڈی اور ڈاکٹر ڈی ناگرجن کا ججس کی حیثیت سے مقرر عمل میں آیاہے۔ نو منتخب ججس میں جناب مرزا صفی اللہ بیگ بھی شامل ہیں جن کا تعلق حیدرآباد کے علاقہ کاچیگوڑہ سے ہے۔ وہ آندھرا پردیش ہائیکورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ مرحوم مرزا امام اللہ بیگ کے فرزند ہیں اور ان کا آبائی مقام ضلع ورنگل محبوب آباد ہے۔ 47 سالہ مرزا صفی اللہ بیگ نے سینٹ جوزف پبلک اسکول سے دسویں اور سینٹ جوزف جونیر کالج سے انٹر میڈیٹ کی تعلیم حاصل کی جبکہ ایل بی نگر میں واقع مہاتما گاندھی لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کا آندھرا پردیش ہائی کورٹ بار کونسل میں 2002 میں اِنرولمینٹ ہوا۔ وہ کریمنل کورٹ کے علاوہ ایجوکیشن ، میڈیکل اینڈ ہیلت، میونسپل ایڈمنسٹریشن، سوشیل ویلفیر، وقف بورڈ کے مقدمات کی پیروی کا بھی تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے 2014 تا 2020 تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔12 ججس میں 4 خواتین ہیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے بشمول ججس کی تعداد 30 ہو جائے گی۔ ب