تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے لیے 100 کروڑ کی منظوری

   

ارکان بورڈ کے ساتھ جائزہ اجلاس ، وزراء ، آنند مہیندرا اور سرکردہ کمپنیوں کے ذمہ داروں کی شرکت ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔19۔ستمبر۔(سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے لئے 100کروڑ روپئے کی تخصیص کو منظوری دینے کے فیصلہ سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے قیام اور اسے چلانے کے لئے حکومت نے ملک کے سرکردہ صنعت کاروں کی خدمات کے حصول کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ سیکریٹریٹ میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج منعقدہ اراکین بورڈ کے ہمراہ جائزہ اجلاس کے دوران یہ بات کہی ۔ اس جائزہ اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارک ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ صدرنشین مہندرا گروپ مسٹر آنند مہندرا ‘ چیف سیکریٹری محترمہ سانتھی کماری ‘ مسٹر جئیش رنجن کے علاوہ محترمہ نارا برہمنی نائیڈو اور دیگر سرکردہ کمپنیوں کے ذمہ دارو سرمایہ کار موجود تھے ۔ جائزہ اجلاس کے دوران صدرنشین مہندرا گروپ مسٹر آنند مہندرا نے تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کی صدارت قبول کرنے اعلان کیا ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اس اجلاس کے دوران موجود شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے نوجوانو ںکو ہنرمند بناتے ہوئے انہیں ملازمتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلہ کے تحت ہی حکومت نے تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے قیام کے ذریعہ موجودہ دور کی ضرورت کے مطابق نئے کورسس کو روشناس کرواتے ہوئے نوجوانوں کو ہنر سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی ہر گوشہ سے ستائش کی جا رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اس یونیورسٹی کے قیام اور اس کی کارکردگی کیلئے 100 کروڑ مختص کرنے کافیصلہ کیا ہے اور انہوں نے ریاست سے تعلق رکھنے والے سرکردہ صنعتکاروں کو آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اس یونیورسٹی کو چلانے کیلئے کارپس فنڈقائم کرنے میں تعاون کریں ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ حکومت نے عہدیداروں کو فوری طور پر اسکل یونیورسٹی میں فراہم کئے جانے والے کورسس کو قطعیت دینے کے علاوہ دیگر امور کو انجام دینے کی ہدایت دی ہے اور انہیں یقین ہے کہ آئندہ تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ تلنگانہ ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی میں تعلیم و تربیت کا آغاز کردیا جائے گا۔ انہوں نے آنند مہندرا کی جانب سے یونیورسٹی کے صدرنشین کی ذمہ داری قبول کرنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نگرانی میں اس یونیورسٹی میں تربیت حاصل کرنے والے طلبہ بھی صنعتی شعبوں میں اپنا نام پیدا کریں گے۔ مسٹر آنند مہندرا نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے نوجوانوں میں موجود صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور انہیں تعلیم کے ساتھ ہنرمندی سکھاتے ہوئے روزگار سے مربوط کرنے کے منصوبہ کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اختراعی فکر ہی نوجوانوں اور ملک کے مستقبل کو تبدیل کرنے کی ضمانت ثابت ہوتی ہے۔ مسٹر آنند مہندرا نے تلنگانہ میں اسکل یونیورسٹی کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کو ملک کے لئے مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صنعتی اداروں میں ماہر اور ہنر مند نوجوانوں کی ضرورت اور جب اس یونیورسٹی سے تربیت حاصل کرنے والے نوجوان بازار میں ملازمت کے لئے پہنچیں گے تو انہیں ملازمت تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ ان کے کورس کی تکمیل تک کمپنیوں کی جانب سے انہیں ملازمت کی پیشکش کی جاچکی ہوگی۔3