پولیس کی تحقیقات میں عہدیداروں کی جانب سے وتھ ڈرال کا انکشاف
حیدرآباد۔/29 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ تلگو اکیڈیمی کے بینک اکاؤنٹ سے 43 کروڑ کی بھاری رقم غائب ہوچکی ہے۔ ریاست کی تقسیم کے بعد تلگو اکیڈیمی کے اثاثہ جات اور رقومات کی تقسیم کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر جب عہدیداروں نے کارروائی کا آغاز کیا تو انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ بینک اکاؤنٹ سے 43 کروڑ غائب ہیں جبکہ یہ رقم فکسڈ ڈپازٹ کی گئی تھی۔ تلگو اکیڈیمی نے یونین بینک میں یہ رقم فکسڈ ڈپازٹ کی تھی۔ اکیڈیمی کے حکام نے ایف ڈی اکاؤنٹ سے رقم کے غائب ہوجانے کی پولیس میں شکایت درج کرائی جس پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ بینک عہدیداروں سے جانچ پر یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ یہ رقم اکیڈیمی کے بعض عہدیداروں نے وتھ ڈرا کرلی ہے۔ حیدرآباد کے حمایت نگر علاقہ میں تلگو اکیڈیمی کا دفتر موجود ہے۔ ریاست کی تقسیم کے بعد اکیڈیمی کو دونوں ریاستوں کے مشترکہ اثاثہ جات کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں اکیڈیمی کے اثاثہ جات اور رقم کو دونوں ریاستوں میں تقسیم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کیلئے عہدیداروں نے اکیڈیمی کی عمارتوں اور بینک اکاؤنٹس میں موجود رقم کا اندراج کرتے ہوئے فہرست میں یہ شامل کیا کہ 43 کروڑ فکسڈ ڈپازٹ موجود ہیں۔ دونوں ریاستوں میں رقم تقسیم کرنے کیلئے فکسڈ ڈپازٹ کی رقم وتھ ڈرا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں جب متعلقہ عہدیدار بینک پہنچے تو پتہ چلا کہ اگسٹ میں یہ رقم اکاؤنٹ سے حاصل کرلی گئی ہے۔ اس بات کی جانچ کی جارہی ہے کہ آیا تلنگانہ یا آندھرا کے عہدیداروں میں کس نے یہ رقم حاصل کرلی جبکہ بینک قواعد کے مطابق فکسڈ ڈپازٹ کی رقم حاصل کرنے کیلئے اعلیٰ عہدیداروں کی منظوری ضروری ہے۔ ر