تلگو دیشم کے 4 ارکان راجیہ سبھا بی جے پی میں شامل ، پارٹی کو جھٹکہ

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد۔ 20 جون (سیاست نیوز) تلگو دیشم سے تعلق رکھنے والے 4 ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) نے آج شب بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ کارگزار صدر قومی بی جے پی جے پی نڈا نے ارکان راجیہ سبھا تلگو دیشم پارٹی کو بی جے پی صدر دفتر میں بی جے پی کا کھنڈوا اوڑھاکر چاروں ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) تلگو دیشم پارٹی سوجنا چودھری، سی ایم رمیش، جی ہنمنت راؤ اور ٹی جی وینکٹیش کا بی جے پی میں خیرمقدم کیا۔ تلگو دیشم کے بی جے پی میں شامل ہونے والے ان چاروں ارکان نے اس بات کا ادعا کیا کہ ان پر کافی دباؤ رہنے کی وجہ سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے سواء کوئی چارہ نہ تھا۔ اسی دوران سیاسی حلقوں کا ماننا ہے کہ محض سی بی آئی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، انکم ٹیکس دھاؤں سے بچنے کیلئے یہ تمام چار ارکان پارلیمان نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے، لیکن سینئر بی جے پی قائد وشنووردھن ریڈی نے کہا ہے کہ ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس سے متعلق کیسیس میں ملوث رہنے والے تلگو دیشم کے ارکان پارلیمان ان کیسیوں سے بچنے کیلئے اگر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں تو یہ بات غلط ثابت ہوگی اور ا ن کے خلاف درج کیسیس کا انہیں بہرصورت میں سامنا کرنا ہی پڑے گا ۔ وشنووردھن ریڈی نے بتایا کہ طبقاتی بنیاد پر حکومت کرنے والے سابق چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کسی حکومت انہیں لے ڈوبی ہے۔ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سوجنا چودھری نے تلگو دیشم کے تعلق سے سخت ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ریاست آندھرا پردیش کے موقع پر دیئے گئے تیقنات کو حاصل کرنے کیلئے بی جے پی کے ساتھ مل کر ہی کام کرنا ضروری ہے۔ سوجنا چودھری نے مزید کہا کہ ملک کے عوام کسی کے ساتھ ہیں۔ انتخابی نتائج کے ذریعہ معلوم ہوچکا ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم چار ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) تلگو دیشم پارٹی نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ چودھری نے بالواسطہ مرکزی حکومت کے خلاف کی گئی جدوجہد پر سخت کرتے ہوئے کہا کہ تلگو دیشم نے مرکز کے خلاف جدوجہد کرکے غلط کام کہا۔ قبل ازیں تلگو دیشم پارٹی کے 4 ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) تلگو دیشم پارٹی نے بی جے پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ چودھری نے بالواسطہ مرکزی حکومت کے خلاف کی گئی جدوجہد پر سخت کرتے ہوئے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی نے مرکز کے خلاف جدوجہد کرکے غلط کام کہا۔ قبل ازیں تلگو دیشم پارٹی کے 4 ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) سوجنا چودھری، سی ایم رمیش، جی ہنمنت راؤ اور ٹی جی وینکٹیش نے دن میں نائب صدرجمہوریہ ہند و صدرنشین راجیہ سبھا ایم ونکیا نائیڈو سے ملاقات کرکے تلگو دیشم پارٹی کو بی جے پی میں شامل کرنے کی خواہش کرتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی تھی۔ اس یادداشت کی پیشکشی کے موقع پر جی کشن ریڈی مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ برائے داخلہ، جے پی نڈا کارگزار صدر قومی بی جے پی بھی موجود تھے۔ تلگو دیشم پارلیمنٹری پارٹی (راجیہ سبھا) کو بی جے پی میں ضمم کرتے ہوئے قرارداد پیش کی گئی اور اس قرارداد میں بتایا گیا کہ دسویں شیڈول میں چوتھے پیرا (فقرہ) کی روشنی میں تلگو دیشم پارلیمنٹری پارٹی کو بی جے پی میں ضم کیا جائے۔ چاروں ارکان راجیہ سبھا تلگو دیشم پارٹی نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت سے متاثر ہوکر بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں اور ملک کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے نڈا نے کہا کہ مثبت سیاست پر بی جے پی ایقان رکھتی ہے اور سب کا ساتھ سب کا وکاس ہی بی جے پی کا اہم مقصد ہے۔ نڈا نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کے ان 4 ارکان راجیہ سبھا کی بی جے پی میں شمولیت سے آندھرا پردیش میں بی جے پی کی بنیادیں مضبوط ہوں گی اور بی جے پی کو ریاست میں مزید مستحکم بنانے میں کافی مدد حاصل ہوگی۔ جے پی نڈا نے کہا کہ یہ صرف ابتداء ہے اور آئندہ چند دنوں کے دوران ریاست کے بعض ارکان اسمبلی بھی بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ اسی دوران تلگو دیشم ذرائع کے مطابق اچانک 4 ارکان پارلیمان (راجیہ سبھا) تلگو دیشم کی بی جے پی میں شمولیت اختیار کرجانے کی وجہ سے تلگو دیشم کو زبردست جھٹکہ اور صدمہ لگا ہے لیکن پارٹی کے بعض سینئر قائدین نے اس بات کا اظہار کیا کہ تلگو دیشم پارٹی کیلئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس طرح سابق میں متعدد واقعات پیش آچکے ہیں لیکن تلگو دیشم ثابت قدمی کے ساتھ ان حالات کا مقابلہ کرے گی اور ریاست آندھرا پردیش میں تلگو دیشم دوبارہ مضبوط پارٹی کے طور پر ابھر کر آئندہ انتخابات میں اقتدار ضرور حاصل کرے گی۔