کروڑہا روپئے تنخواہوں کی ادائیگی ۔ خدمات برقرار نہ رکھنے کے اشارے ۔ چیف منسٹر کی آمد کے بعد مناسب فیصلہ
حیدرآباد 18جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ کے مختلف محکمہ جات میں برسر خدمت تمام مؤظف ملازمین کی فہرست تیار کرکے چیف سیکریٹری کے حوالہ کردی گئی ۔ کہا جا رہاہے کہ مؤظف ملازمین کی خدمات پر آئندہ دو یوم میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کی آمد کے ساتھ ہی فیصلہ کیا جائیگا۔ ریاست کے مختلف محکمہ جات بالخصوص آبپاشی‘ پنچایت راج ‘ مشن بھگیریتا‘ تعلیم و دیگر محکمہ جات میں مؤظف ملازمین کی خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔ چیف سیکریٹری کو موصول رپورٹ میں 5 آئی اے ایس عہدیداروں کے نام بھی روانہ کئے گئے جن میں آدر سنہا‘ اروندر سنگھ‘ عمر جلیل ‘ رانی کمودنی ‘ اور انیل کمار کے نام شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مختلف محکمہ جات میں برسر کار ان مؤظف ملازمین کو 1800کروڑ روپئے تنخواہیں جاری کی گئی ہیں۔ پیشرو حکومت میں جن عہدیداروں کو توسیع دی گئی ہے ان کے متعلق کہا گیا ہے کہ حکومت سے بہتر تعلقات اور سیاسی اثر کے باعث ان کو وظیفہ کے باوجود توسیع دی گئی تھی ۔ ریاست کے پروٹوکول محکمہ میں برسر کار اروندر سنگھ کو اسی مقام پر برقرار رکھا گیا جبکہ محکمہ افزائش مویشیاں میں مسٹر آدر سنہاوظیفہ کے باوجود خدمات انجام دے رہے ہیں اسی طرح جناب سید عمر جلیل آئی اے ایس سبکدوشی کے بعد دوبارہ خدمات حاصل کرکے اسی محکمہ سے وابستہ ہیں ۔انڈومنٹ محکمہ میں مسٹر انیل کمار وظیفہ پر سبکدوشی کے باوجود خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ اس فہرست میں محکمہ لیبر میں برسرکار محترمہ رانی کمودنی شامل ہیں۔ سیکریٹریٹ میں محکمہ جات پر اعلیٰ عہدوں پر فائز ان 5آئی اے ایس عہدیداروں کے علاوہ محکمہ بلدیہ میں 175‘ محکمہ تعلیم میں 88 ‘ سیول سپلائز میں 75 عمارات و شوارع میں 81اور محکمہ آبپاشی میں 20 عہدیدار ہیں جو برسر خدمت ہیں۔ پیشرو حکومت نے ان کی خدمات کیلئے سالانہ تنخواہوں پر 1800 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں ۔موجودہ حکومت سے مؤظف عہدیداروں کی خدمات حاصل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ چیف سیکریٹری کو پیش رپورٹ میں مختلف محکمہ جات کے تحت وظیفہ یاب افسران کی فہرست شامل ہے۔فہرست میں تلنگانہ وقف بورڈ میں موجود موظف عہدیداروں و ٹمریز میں جسے موظف عہدیداروں کی آماجگاہ میں تبدیل کردیا گیا تھا کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔3