تمام ہندوستانیوں کی ڈی این اے ایک تو پھر ہندو راشٹرا کا نظریہ ترک کردیا جائے

   

موہن بھاگوت کے بیان کا خیر مقدم ، صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت جناب ضیا الدین نیر کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 13 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ) : صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت جناب محمد ضیا الدین نیر نے کہا ہے کہ حال ہی میں آر ایس ایس کے سربراہ شری موہن بھاگوت نے جو بیان دیا ہے اس کا خیر مقدم کرنا چاہئے اور سنگھ پریوار کی تنظیموں اور کارکنوں کو اس پر پورے خلوص سے عمل کرنا چاہئے ، ورنہ ان کی یہ بات زبانی جمع ، خرچ کے علاوہ کچھ نہیں ہوگی ۔ شری بھاگوت نے کہا ہے کہ جو لوگ مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ دیتے ہیں ، یا مسلمانوں کے خلاف تشدد اختیار کرتے ہیں اور ان پر ہجومی حملے کرتے ہیں ، وہ ہندو نہیں ہیں ۔ ان کا یہ اعلان بھی لائق ستائش ہے کہ ہم جمہوریت میں رہتے ہیں ، یہاں ہندوؤں یا مسلمانوں کے غلبہ کی نہیں بلکہ ہندوستانی قومیت کے غلبہ کی بات ہونی چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب شری بھاگوت کہتے ہیں کہ تمام ہندوستانیوں کا ڈی این اے ایک ہی ہے تو پھر سنگھ پریوار کو ہندوتوا یا ہندو راشٹرا کے نظریہ کو ترک کردینا چاہئے ۔ ورنہ اندیشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ کہا جائے گا کہ جب ڈی این اے ایک ہے تو مذہب بھی ایک ہونا چاہئے ۔ ایسی صورت میں ہندو مت میں تمام ذاتوں کو ایک جیسا رتبہ اور ایک جیسا موقف دیا جانا پڑے گا ۔ مذہب کی بنیاد پر تفریق کرنے اور پھوٹ ڈالنے کی پالیسی انگریز سامراج کی تھی وہ چلے گئے تو ہم کو انگریزوں کی پالیسی بھی ترک کردینی چاہئے ۔ بہر حال سنگھ پریوار اور ہندو مہا سبھا وغیرہ کو مسلم دشمنی کا ایجنڈہ ترک کردینا چاہئے ۔ اس میں ہی ملک و قوم کی ترقی اور خوش حالی مضمر ہے ۔ امریکہ میں جس طرح رنگ ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا جاتا اور اسی پالیسی نے اس کو سوپر پاور بنایا ہے ۔ کیا ہم انصاف اور غیر جانبداری کی پالیسی اپنا کر ملک کو سوپر پاور نہیں بناسکتے ۔ مسلمانوں کے اندر جو صلاحیتیں اور قوتیں پوشیدہ ہیں ان کا صحیح استعمال ملک کو ترقی ہی دے سکتا ہے ۔ مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھنا ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے ۔۔