ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ اسپتال میں داخل کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
چنئی: تمل ناڈو کے ویرود نگر ضلع میں ہفتہ 4 جنوری کو ایک پٹاخے کی فیکٹری میں دھماکے میں چھ مزدور ہلاک اور متعدد جھلس گئے۔
ستور پولیس کے مطابق، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، کیونکہ اسپتال میں داخل کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
حادثے کی وجہ کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم، ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ پٹاخوں کی تیاری کے دوران بجلی کے رساؤ یا دھماکہ خیز مواد کے درمیان رگڑ سے دھماکہ ہوا ہو گا۔
فائر ڈپارٹمنٹ نے اطلاع ملنے پر فوری ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا اور فی الحال امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جائے حادثہ کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے آتش بازی کے کارخانوں سے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے کی تاکید کی۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے حال ہی میں ویردھونگر ضلع کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے آتش بازی کے کارخانوں کے مالکان پر زور دیا کہ وہ ایسے حادثات کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کریں۔
انہوں نے کارکنوں سے بھی بات چیت کی اور انہیں یقین دلایا کہ انہوں نے فیکٹری مالکان کو تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ کے معائنہ اور یقین دہانیوں کے باوجود ضلع میں ایسے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ ویردھونگر، خاص طور پر شیوکاسی، تمل ناڈو کے آتش بازی کے دارالحکومت کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں ریاست کی پٹاخوں کی زیادہ تر فیکٹریاں واقع ہیں۔
تمل ناڈو کے ویردھونگر میں دھماکے، دیگر حادثات
ویردھونگر ضلع اور آس پاس کے گاؤں میں 300 سے زیادہ فیکٹریاں اس قسم کے پٹاخے تیار کرتی ہیں۔ آتش بازی کی صنعت ویردھونگر میں 1,150 فیکٹریوں میں تقریباً چار لاکھ کارکنوں کو ملازمت دیتی ہے، جس میں بھارت کی پٹاخے کی پیداوار کا 70 فیصد اکیلے شیوکاسی کا ہے۔
سال2024 میں، ویردھونگر ضلع میں پٹاخوں کی فیکٹریوں میں 17 حادثات ہوئے، جس کے نتیجے میں 54 اموات ہوئیں۔
تمل ناڈو میں آتش بازی کی صنعت کا سالانہ کاروبار تقریباً 6,000 کروڑ روپے ہے۔
تاہم، ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کی طرف سے عائد پابندیوں کی وجہ سے پٹاخے کی پیداوار میں نمایاں کمی کو نوٹ کیا۔
عدالت نے پٹاخوں کی تیاری میں ایک اہم جزو بیریم نائٹریٹ پر پابندی کا اعادہ کیا اور جوائنڈ کریکرز پر اضافی پابندیاں عائد کیں۔
سیوکاسی میں کاروباری مالکان نے ان حدود کی وجہ سے پیداوار میں 30 فیصد کمی کی اطلاع دی۔
جوائنڈ کریکرز، یہ نوٹ کیا جا سکتا ہے، انفرادی پٹاخوں کا ایک سلسلہ ہے جو ایک فیوز کے ذریعے جڑا ہوا ہے، جس سے وہ یکے بعد دیگرے جلنے کی اجازت دیتے ہیں۔