حیدرآباد ۔ احساسِ تنہائی میں انسان لوگوں کی بھیڑ میں بھی خود کو تنہا محسوس کرتا ہے اور ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ کچھ لوگ کسی کو کھو دینے کے بعد یا تعلقات میں برے تجربات کے نتیجے میں خود کو محدود کر لیتے ہیں۔ بعض لوگ اپنی شرمیلی فطرت کی وجہ سے بھی تنہا رہتے ہیں کیونکہ وہ لوگوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں جھجھکتے ہیں۔اگر آپ بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں تو درج ذیل عادات تبدیل کریں۔
سماجی تعلقات قائم کریں: اکثر اوقات انسان سماجی محفل میں شرکت کرنے کی بجائے اکیلے تنہائی میں وقت گزارنا پسند کرتا ہے، ایسا ضروری بھی ہے تاکہ اپنا محاسبہ کیا جاسکے لیکن اگر مسلسل سماجی اجتماعات و تعلقات سے گریز کرکے گھر پر رہنے کو ترجیح دی جائے تو ممکن ہے کہ ایک وقت ایسا آئے گا جب آپ تنہائی کا شکار ہوجائیں گے، اس لئے بہتر ہے کہ کچھ وقت اپنے پرانے دوستوں کے ساتھ گزاریں جن سے برسوں سے رابطے میں نہیں ہیں ان سیدوبارہ رابطہ قائم کریں۔ ایسا کرنے سے تنہائی کے احساسات کم ہوسکیں گے۔
سوشل میڈیا سے اجتناب برتیں: ہم اکثر اپنی زندگی کا موازنہ دوسروں بالخصوص سوشل میڈیا پر نظر آنے والے افراد سے کرتے ہیں، کہ فلاں چھٹیاں منانے فلاں ملک گیا ہے، فلاں ہر ہفتے باہرکھانا کھانے جاتا ہے یا فلاں شخص فلاں ڈیزائنرکے ملبوسات زیب تن کرتا ہے۔ اس طرح کے احساسات پہلے احساس کمتری میں مبتلا کرتے ہیں اور پھر انسان احساس کمتری میں مبتلا ہوکر خود کو تنہا کرلیتا ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ جتنا ممکن ہو سوشل میڈیا پر وقت گزارنے سے گریز کریں کیونکہ سوشل میڈیا پر اکثر افراد صرف چند بہترین لمحات ہی پوسٹ کرتا ہے۔
اپنے جذبات کا اظہار کھل کر کریں: اگر آپ اپنے جذبات کا اظہار کھل کر اپنے پیاروں سے کریں تو یہ تنہائی کے احساسات کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ خودکو تنہا محسوس کررہے ہیں تو کسی قابل اعتماد دوست یا خاندان کے رکن سے رابطہ کریں اور اپنے جذبات کا اظہار بغیرکسی ہچکچاہٹ کریں۔
ڈیجیٹل رابطوں پر روبرو رابطوں کو ترجیح دیں: دورِ حاضر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ویب سائٹ کی افادیت سے انکار ممکن نہیں، اس کی وجہ سے آج فاصلے سمٹ کرکم ہوگئے ہیں لیکن اس کے کچھ منفی پہلو بھی ہیں۔ موجودہ دور میں جہاں جدید ٹیکنالوجی نے رابطوں کو آسان اور تیز ترکردیا ہے وہیں انسان کو روبرو تعلقات سے دورکرکے تنہائی کا شکار بھی کیا ہے۔ اب بیشتر افراد ویڈیوکال کو ترجیح دیتے ہیں اس سے وقتی طور پر تو خوشی ملتی ہے کہ ہم دیار غیر میں بیٹھے اپنے پیاروں سے لمحے بھر میں اس طرح ملاقات کرلیتے ہیں جیسے وہ ہمارے سامنے ہوں۔ تاہم اگر ہم ایسے پیاروں سے بھی سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے قائم رکھیں جن سے ہم روبرو ملاقات کرسکتے ہیں تو یہ تنہائی کے جذبات کا باعث بنے گا۔ اس لئے بہتر ہے جن سے روبرو ملاقات کرنا ممکن ہو ان سے وقت نکال کر ملاقات کریں۔