توسیع پسندی کا دور نہیں رہا، فائرنگ کا جواب غضبناک ہوگا

,

   

گلوان وادی کی جھڑپوں میں شہید فوجیوں کو خراج۔ وزیراعظم مودی کا لداخ میں افواج سے خطاب

نئی دہلی ؍ لیہہ : وزیراعظم نریندر مودی نے چین کے ساتھ پرتشدد سرحدی جھڑپ کے چند یوم بعد آج جمعہ کی صبح لداخ میں سرحدی چوکی کا غیرمعلنہ دورہ کیا اور مسلح افواج سے خطاب میں کہا کہ توسیع پسندی کا دور اب نہیں رہا۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک کے دشمنوں نے ہندوستانی مسلح افواج کا جوش اور غضب دیکھ لیا ہے۔ مودی نے گلوان وادی کی جھڑپوں میں شہید 20 ہندوستانی فوجیوں کو خراج پیش کیا اور کہا کہ مسلح افواج کی بہادری اور شجاعت کا ملک کے ہر حصہ میں چرچہ ہے۔ اس جھڑپ میں چینی سپاہی بھی مارے گئے جن کی تعداد کا قطعیت سے اندازہ نہیں ہے۔ مودی نے ہندوستانی اور چینی دستوں کے درمیان ملٹری جھڑپوں کا ظاہر طور پر حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ماتا کے دشمنوں نے آپ کے جوش، ولولہ اور غضب کو دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ بہادری کی پیشگی شرط امن ہے اور کمزور لوگ اسے کبھی حاصل نہیں کرسکتے۔ وزیراعظم کے دورہ لداخ کو اس خطہ میں حقیقی خط قبضہ (ایل اے سی) کے پاس چین کی جارحانہ روش کے خلاف طاقتور پیام کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ مودی نے کہا کہ فوج نے پوری دنیا کو ہندوستان کی طاقت کا پیغام دیا ہے اور ساتھ ہی وطن عزیز کو ملک کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مشرقی لداخ کے وادی گلوان علاقے میں پچھلے 15جون کو چینی فوج کے ساتھ جھڑپ کے بعد فوج کی حوصلہ افزائی کے لئے آج صبح لداخ پہنچنے والے وزیراعظم نے نیمو میں فوج، انڈو تبت سرحدی پولیس اور فضائیہ کے بہادر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے اپنی بہادری سے ہندوستان کی طاقت پوری دنیا تک پہنچا دی ہے ۔ قومی شاعر رامدھاری سنگھ دنکر کی ایک نظم کی چند سطروں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہامیں آج آپ کو اپنی آوازسے آپ کو جے اور سلام کرتا ہوں۔ چین پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن سے ہماری وابستگی کو ہماری کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کے لئے سب امن اور دوستی کے حق میں ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ کمزور امن نہیں لا سکتا۔ یہ بات مشہور ہے کہ توسیع پسندی کی دھن نے ہمیشہ انسانیت کو خطرہ میں رکھا ہے ۔ انہوں نے ان قوتوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یا تو اس کی طاقت مٹ گئی یا پھر انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس بار پھر سے پوری دنیا نے توسیع پسندی کے خلاف اپنا ذہن تیار کیا ہے اور ترقی کے مسابقت کا خیرمقدم کیا ہے ۔قبل ازیں وزیر اعظم مودی ایل اے سی پر چین کے ساتھ کشیدگی کے پس منظر میں سرحدی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مرکزی علاقہ لداخ کے سرحدی شہر لیہہ پہنچ گئے ۔ وزیراعظم کا لداخ کا یہ دورہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب مشرقی لداخ میں ایل اے سی میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے چینی فوج کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم مودی ،چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت کے ہمراہ ہیں اور آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانی غیرمعلنہ دورے پر سرحدی شہر لیہہ پہنچ گئے ۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی اس دورے میں شامل رہنے والے تھے لیکن وہ نہیں گئے۔ وزیراعظم کو آرمی ، ایئر فورس اور آئی ٹی بی پی کی طرف سے نیمو کے محاذی مقام پر مشترکہ بریفنگ دی گئی۔ یہ جگہ سطح سمندر سے 11000 فٹ بلندی پر واقع ہے ۔