لندن۔ 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو بریگزٹ پر ایک بار پھر پارلیمنٹ میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جب ایم پیز سے یوروپی یونین سے اخراج کے تھریسامے کے منصوبہ کو یکسر مسترد کردیا اور اس طرح برطانیہ ایک بار پھر جبکہ یوروپی یونین سے اخراج کے لئے صرف 17 دن باقی ہیں، سیاسی غیریقینی کیفیت کا شکار ہوگیا ہے۔ دارالعلوم میں انہوں نے قانون سازوں سے اپیل کی تھی کہ وہ بریگزٹ معاہدہ کی حمایت کریں یا پھر یوروپی یونین سے افراتفری کے ماحول میں اخراج کے لئے تیار رہیں یا ایک اور متبادل یہ تھا کہ کوئی بریگزٹ معاہدہ ہی نہ کیا جائے۔ ان تینوں متبادل کو 391 قانون سازوں نے مسترد کردیا جبکہ 242 نے اس کی تائید کی۔ اس شکست کو حالانکہ تھریسامے کیلئے کم درجہ کی شکست تصور کیا جارہا ہے کیونکہ جنوری میں 230 قانون سازوں سے موصوفہ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ اب شکست کم درجہ کی ہو یا اعلیٰ درجہ کی، شکست تو شکست ہی ہوتی ہے۔