کشمیریوں کی حالت زار پر رکن پارلیمان کو سخت تشویش ، بی جے پی حکومت پر ناراضگی
سرینگر،27جون(یو این آئی)عوامی اتحاد پارٹی کے صدر اور حالیہ لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ سے منتخب ہونے والے رکن پارلیمان عبدالرشید شیخ عرف انجینئر رشید نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتہ کی شام 8 بجے سے تہاڑ جیل میں 24 گھنٹے کی علامتی بھوک ہڑتال کریں گے ۔یہ اعلان پارٹی کے چیف ترجمان انعام النبی نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انجینئر رشید نے باقاعدہ طور پر جیل انتظامیہ کو اپنی بھوک ہڑتال کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے ۔ترجمان کے مطابق، انجینئر رشید کی یہ علامتی بھوک ہڑتال ملک کی قومی سیاسی جماعتوں کی جانب سے ‘کشمیریوں کی حالتِ زار پر مجرمانہ خاموشی’ کے خلاف احتجاج ہے ، خاص طور پر ان افراد کیلئے جو یو اے پی اے جیسے سخت قوانین کے تحت برسوں سے جیلوں میں بند ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ انجینئر رشید نے اپنے اہل خانہ سے حالیہ ملاقات کے دوران اس فیصلے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:‘بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے پر جمہوریت کو کچلنے کا الزام لگا رہی ہیں، لیکن جب بات کشمیری عوام کے حقوق کی آتی ہے تو دونوں ہی برابر کی شریک ہیں۔’انہوں نے کہا کہ:‘بی جے پی 1975 کی ایمرجنسی کو یاد دلا کر خود کو آزادیٔ اظہار کا محافظ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، لیکن گزشتہ 11 برسوں سے کشمیریوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے ، وہ اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے ۔ کانگریس بھی مودی حکومت پر غیراعلانیہ ایمرجنسی مسلط کرنے کا الزام لگا رہی ہے ، لیکن کشمیری سیاسی قیدیوں پر خاموش ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ انجینئر رشید کا یہ بھوک ہڑتال 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے حقوق کی مسلسل پامالی کو یاد دلانے کی کوشش بھی ہے ۔