ریاض ۔ سعودی عرب میں اپیل کورٹ نے تیزاب ڈال کر بیوی کا چہرہ جلانے والے سعودی شہری کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے دس برس قید کی سزا جبکہ متاثرہ خاتون کے لیے ایک لاکھ سعودی ریال معاوضہ کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی شہری اختلاف کے باعث اپنی بیوی کے چہرے پر تیزاب پھینک کر فرار ہو گیا تھا۔ اپیل کورٹ نے سعودی شہری سے یہ بھی کہا وہ آئندہ کسی بھی شکل میں اپنی بیوی پر تشدد کی کوئی کوشش نہ کرے۔قیدیوں کی نگراں قومی کمیٹی کی سعودی وکیل خاتون نجوت قاسم نے رضاکارانہ طور پرمتاثرہ خاتون کا مقدمہ لڑا۔ ماہرین قانون کی ایک ٹیم بھی معاونت کر رہی ہے۔
اپیل کورٹ میں متاثرہ خاتون کے حوالے سے میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ خاتون کا چہرہ، سرکا بایاں حصہ، کمر اور دونوں ہاتھ جھلس گئے ہیں۔ جسم کے 25 فیصد حصے کو نقصان پہنچا۔ عدالت نے ہاتھوں، چہرے، سر اور کمر کو نقصان پہنچنے پر ایک لاکھ س ریال معاوضے کا فیصلہ کیا۔