جائیداد سروے میں آدھار تفصیلات کے حصول سے عوام پریشان نہ ہوں

   

حکومت کا کوئی غلط مطلب نہیں، این آر آئیز کیلئے علحدہ طریقہ کار، کونسل میں ریاستی وزیر پرشانت ریڈی کا تیقن
حیدرآباد: حکومت نے زرعی اراضی کو غیر زرعی اغراض کے لئے استعمال کی اجازت سے متعلق قانون کو قانون ساز کونسل میں منظوری دی ہے ۔ تلنگانہ اگریکلچر لینڈ (غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیلی) ترمیمی قانون 2020 کا مقصد ریونیو عہدیداروں کے اختیارات کو ختم کرنا ہے۔ نئے قانون کے ذریعہ شہریوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ زرعی اراضی کو غیر زرعی اغراض کے استعمال کے سلسلہ میں دھرانی پورٹل کے ذریعہ درخواست داخل کریں اور اراضی کی تبدیلی کے فوری بعد ای پاس بک جاری کی جائے گی ۔ وزیر امور مقننہ وی پرشانت ریڈی نے بل متعارف کرتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ قانون میں ترمیم سے اراضی کی تبدیلی کا عمل دھرانی پورٹل کے ذریعہ جلد مکمل ہوپائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بعض ریونیو عہدیداروں کی جانب سے اراضی کی مالیت کم درج کرنے کے سبب سرکاری خزانہ کو 826 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ کانگریس کے جیون ریڈی اور مجلس کے امین الحسن جعفری کے سوالات پر وزیر امور مقننہ نے کہا کہ غیر مقیم ہندوستانیوں کو دھرانی پورٹل پر جائیدادوں کی تفصیلات درج کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔ اس سلسلہ میں حکومت عنقریب این آر آئیز کے لئے متبادل طریقہ کار کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے ان اندیشوں کو غلط بتایا کہ پورٹل پر رجسٹر کی جانے والی ہر جائیداد کا ریونیو عہدیدار شخصی طور پر ویریفیکیشن کریں گے ۔ انہوں نے ارکان کو یقین دلایا کہ بہت جلد چیف کمشنر آف لینڈ ایڈمنسٹریشن کا تقرر کیا جائے گا۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ جائیدادوں کی تفصیلات کے حصول کے موقع پر آدھار نمبرس طلب کرنے میں حکومت کا کوئی اور مقصد نہیں ہے۔ بی جے پی رکن رام چندر راؤ اور مجلس کے امین الحسن جعفری نے کہا کہ جائیداد کی تفصیلات کے ساتھ ارکان خاندان کے آدھار نمبرس طلب کئے جارہے ہیں جس سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ ریاست کی آبادی کی اکثریت ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے شروع کردہ کسی نہ کسی ویلفیر اسکیم کے تحت شامل ہے۔ اس کے علاوہ بینک اکاؤنٹ کھولنے کے موقع پر بینکرس کی جانب سے یہ تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ لہذا عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ۔