جی ایچ ایم سی کی معاشی طور پر ابتر صورتحال ، عدالت کے باہر معاملات کو حل کرنے کی تجویز
حیدرآباد۔شہر میں جائیداد ٹیکس کے متعلق جاری مقدمات کی یکسوئی کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مالکین جائیداد سے مفاہمتی امور پر بات چیت کرتے ہوئے مسئلہ کو عدالت کے باہر حل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ طویل مدت سے جاری ان مقدمات کی یکسوئی ہوسکے ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی معاشی حالت انتہائی ابتر ہوچکی ہے اور آئندہ ماہ تنخواہوں کی اجرائی کیلئے جی ایچ ایم سی کے پاس مالیہ موجود نہیں ہے اسی لئے عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ جائیداد ٹیکس کے معاملات جو عدالت میں زیر دوراں ہیں انہیں کورٹ کے باہر حل کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور ان اقدامات کے ذریعہ مفاہمتی فارمولہ کے اصولوں کے تحت جائیداد ٹیکس وصول کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں جائیداد ٹیکس کے مقدمات کی یکسوئی کی صورت میں جی ایچ ایم سی کو 25 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے ۔بتایا جاتا ہے کہ جملہ 181 جائیداد ٹیکس سے متعلق مقدمات تحت کی عدالتوں میں زیر دوراں ہیں جن میں 13.24 کروڑ وصول طلب ہیںاسی طرح134 مقدمات تلنگانہ ہائی کورٹ میں زیر دوراں ہیں جو کہ زائد از 11کروڑ کے ہیں۔