نئی دہلی۔ جامعیہ ملیہ اسلامیہ میں اپلیڈ آرٹ کی تعلیم حاصل کرررہے ویمن اسٹوڈنٹ جوایک پروفیسر کے خلاف مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کا الزام عائدکرتے ہوئے31جنوری سے احتجاج کررہے ہیں نے کہاکہ ملزم کے حامیوں نے جمعرات کے روز ان کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔
ایچ او ڈی حافظ احمد جس پر طالبات نے بدتمیزی کرنے اور بے ہودہ فقرہ کسنے کا مورد الزام ٹہرایاہے نے یہ کہتے ہوئے کہاکہ ’’ میں بے قصور ہوں‘‘ ان پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا
۔فائن آرٹس سال دوم کی ایک لڑ کی نے کہاکہ دس کے قریب حمایتی اسٹوڈنٹس ان میں کچھ سینئر بھی ہیں ایک لڑکی پر حملہ کیاجو فی الحال اسپتال میں زیرعلاج ہے
۔ایک مشہور روزنامہ میں شائع خبر کے مطابق لڑکی نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ ’’ ایک دوسرے لڑکی کوایچ اوڈی کے حامیوں نے گھیر کر جنسی چھیڑ چھاڑ کی اور بعد میں اس پر بھی حملہ کیا‘‘۔ جامعہ کے پی آر او عظیم احمد نے کہاکہ اس طرح کاکوئی حملہ کیمپس میں نہیں ہوا ہے۔
اس ضمن میں کوئی بھی شکایت نہ تو جامعیہ اور نہ ہی پولیس کواب تک دی گئی ہے۔