نئی دہلی۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں وائس چانسلر کے عہدے کے لئے تین ناموں پر غور کیاجارہا ہے ۔ اس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے پروفیسر نجمہ اختر‘ ائی ائی ٹی سے کے پروفیسر اشتیاق احمد‘ اور جامعہ کے ہی پروفیسر فرقان قمر کے نام سامنے آرہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جامعہ کے اگلے وائس چانسلر کے عہدے کی ذمہ داری پروفیسر فرقان قمر کو مل سکتی ہے۔جامعہ کی ٹیچرس یونین نے اس بارے میں مرکز ی ایچ آرڈی منسٹری کووائس چانسلر کے نام کا جلد سے جلد اعلان کرنے کی مانگ کی تھی۔
اپنے مکتوب میں ٹیچرس یونین نے وزرات سے یہ بھی کہاتھا کہ ابھی تک نئے تعلیمی سال کے لئے داخلے شروع نہیں ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ یونیورسٹی میں کئی اور تعلیمی سرگرمیوں پر بھی وائس چانسلر کی عدم موجودگی کے سبب پانچ ماہ سے روک لگا ہوا ہے۔
ایچ آر ڈی منسٹری کاکہنا ہے کہ وائس چانسلر کے عہدے کے لئے فرقان قمر کے نام پر مہر لگ چکی ہے ۔
جامعہ کی شعبہ انتظامی تعلیم میں پروفیسر کے طور پر خدما ت انجام دینے والے فرقان قمر راجستھان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر رہ چکے ہیں۔ وہ ہماچل پردیش یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر بھی رہ چکے ہیں ۔ اسوسیشن آف انڈین یونیورسٹی کے وہ صدر ہیں۔
کہاجارہا ہے کہ ان کے سابق کے تجربے کو دیکھتے ہوئے ان کا انتخب عمل میں لایاجاسکتا ہے۔واضح رہے کہ وائچ چانسلر کا انتخاب سرچ کمیٹی کرتی ہے ۔ اس میں تین اراکین ہوتے ہیں۔
کمیٹی کے صدر کا انتخاب حکومت سے مشورے کے بعد صدر جمہوریہ ہند کرتے ہیں۔سرچ کمیٹی کے صدر یوجے سی کے چیرمن ہیں۔ وہیں دو دیگر اراکین ہوتے ہیں جنھیں جامعہ کے سب سے بڑی سمیتی کی انتظامیہ کمیٹی منتخب کرتی ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چانسلر کے لئے ایک سوسے زیادہ افراد نے درخواستیں دی تھیں۔ان میں سے تیرہ لوگوں کاانتخاب کرنے کے بعد پچھلے سال 28نومبر کو انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں سرچ کمیٹی کا اجلا س ہوا تھا۔