جامن، انتہائی غذائیت سے بھرپور، تازگی بخش اور رسیلا پھل موسم گرما کے بازاروں میں بھر جاتا ہے، اس کے صحت کیلئے بے شمار فوائد ہیں۔ جامن، بھاری تنے والا لمبا درخت برصغیر کا ہے لیکن یہ مختلف ایشیائی ممالک میں بھی پایا جاتا ہے۔ درخت پھل دیتا ہے جو شکل میں لمبا ہوتا ہے ۔ جو کچے ہونے پر سبز ہوتے ہیں لیکن پکنے پر گلابی یا جامنی رنگ کے ہو جاتے ہیں۔ یہ رس دار پھل آیورویدک، یونانی اور چینی ادویات جیسے جامع علاج میں بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ کفا اور پٹہ کو کم کرتا ہے۔
جامن کے صحت کے فوائد : پھل کی بیرونی تہہ سیاہ یا گہرے ارغوانی رنگ کی نظر آتی ہے اور اس کا ذائقہ کھٹا اور تیز رنگ ہوتا ہے۔ بلیک پلمز میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں جن میں دیگر بیریوں کے مقابلے صرف 3 سے 4 کیلوریز ہوتی ہیں اور یہ وٹامن سی، کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور چند فائٹو کیمیکلز کا بہترین ذریعہ ہے۔ پھلوں کے علاوہ بیجوں، پتوں اور چھال کے عرق آپ کے جسم میں بلڈ شوگر کی بلند سطح کو کم کرنے کیلئے مفید ہیں۔ کالا بیر ایک انتہائی غذائیت سے بھرپور رسیلا پھل ہونے کی وجہ سے مختلف طریقوں سے کھایا جا سکتا ہے۔ پھل کو یا تو کچا کھایا جا سکتا ہے یا جوس کی شکل میں لیا جا سکتا ہے اور اسے مختلف کھانوں کے استعمال میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جیسے سلاد، اسموتھیز اور جیم۔بیج کو پاؤڈر یا چورن کی شکل میں کھایا جا سکتا ہے۔ جامن ہندوستان کا ایک مقبول دیسی پھل ہے۔ آیورویدک ادویات میں اسے بہت اہم مقام حاصل ہے۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے ایک نعمت سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہندوستان میں، اس کے منظم باغبانی میں اب بھی بنیادی طور پر کاشت کے طریقوں کے بارے میں مناسب معلومات کی کمی اور بونے اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کی عدم دستیابی کی وجہ سے کمی ہے۔ جامن تجارتی قیمت کا ایک اہم مقامی معمولی پھل ہے۔ اسے ہندوستان کے مختلف حصوں میں بلیک پلم، انڈین بلیک چیری، رام جامن وغیرہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ درخت لمبا اور خوبصورت، سدا بہار ہے، عام طور پر سڑکوں اور راستوں پر سایہ اور ہوا کیلئے اُگایا جاتا ہے۔ جامن کا اصل گھر ہندوستان یا ایسٹ انڈیز ہے۔ یہ تھائی لینڈ، فلپائن، اور کچھ دوسرے ممالک میں بھی پایا جاتا ہے۔ قارئین کو یہ جان کر بھی تعجب ہوگا کہ جامن سفید رنگ کا بھی ہوتا ہے لیکن یہ ہندوستان میں عام نہیں ہے ۔ ریاست مہاراشٹرا اور خصوصی طور پر ممبئی میں سفید جامن بھی بازار میں دستیاب رہتے ہیں جنہیں بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے ۔