اترپردیش پولیس کا دعوی ہے کہ پریا گ راج تشدد میں اب کلیدی ملزم جہدکار جاوید محمد‘ کے پاس غیرقانونی ہتھیار اور گھر میں قابل اعتراض پوسٹرس تھے۔
این ڈی ٹی وی نے سینئر سپرنڈنٹ آف پولیس پریاگ راج اجئے کمار کے بیان کے حوالے سے کہاکہ”ہمیں ایک 12بور کی غیرقانونی پستول اور ایک 315بور کی پستول کارٹریجس کے ساتھ اور کچھ دستاویزات ملے ہیں جس میں معزز عدالت کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیاگیاہے“۔
اس سے قبل اتوار کے روز جہدکار جاوید محمد عرف جاوید پمپ کے گھر کو مسمار کردیاگیا جس کی شناخت اترپردیش پولیس نے شہر میں 10جون کے روز پیش ائے تشدد کے پس پردہ سازشی کے طور پر شناخت کی ہے۔
پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (پی ڈی اے)اس گھر کو مسمار کرنے کی ایک نوٹس جاری تھی جو مبینہ طور سے درکار اجازتوں کے بغیرتعمیرکیاگیا ہے۔
ایک دن قبل اترپردیش پولیس نے ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے ایک جہدکار جاوید محمد کو جمعہ کی نماز کے بعد پریاگ راج میں پیش آنے والے احتجاج کے ضمن میں گرفتار کرلیاہے۔
پریاگ راج ایس ایس پی اجئے کمار نے میڈیاکو بتایا کہ اس پیش ائے تشدد میں جاوید ایک ”کلیدی سازشی“ ہے۔
پیغمبراسلام ؐ کی شان اقدس میں گستاخانہ کلمات ادا کرنے والے بی جے پی کے برطرف قائدین نوپور شرما اور نوین کمار جندال کے خلاف ملک کے مختلف حصوں بشمول پریاگ راج (الہ آباد) میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے پیش ائے تھے