جاپان نے روس کو مقبول ترین ملک کی حیثیت سے خارج کردیا

   

ٹوکیو : جاپان نے، یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد روس کو ‘مقبول ترین ملک’ کی حیثیت سے خارج کر دیا اور ملک پر اضافی پابندیوں کے ارادے کا اعلان کیا ہے۔وزیر اعظم کیشیدہ فومیو نے منعقدہ پریس کانفرنس میں روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کو غیر انسانی قرار دیا اور کہا ہے کہ ہم روس کے لئے ‘مقبول ترین ملک’ کی حیثیت ختم کر دیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ “کیا ہم آزادی، جمہوریت اور قانون کی بالادستی جیسے عالمگیر اقدار کے حامل بین الاقوامی نظم و ضبط کے خواہش مند ہیں یا پھر کسی ایسے نظم و ضبط کے جس میں طاقت کو قانون پر برتری حاصل ہو اور جو حیثیت کی تبدیلی کو مباح قرار دیتا ہو؟”ماسکو انتظامیہ کی طرف سے جاپان پر عائد کی گئی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کیشیدہ نے کہا ہے کہ ” بحیثیت توانائی اور غذائی اجناس کے درآمد کنندہ ملک کے پابندیوں کے ملکی اقتصادیات پر اثرات تشویشناک ہیں لیکن ہم روس کی دھمکیوں کے سامنے گردن نہیں جھکائیں گے اور امن کی خاطر یوکرینی عوام کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے”۔انہوں نے کہا ہے کہ ہے کہ نئی پابندیوں کے اطلاق میں انرجی کا تحفظ ایک کلیدی پہلو ہو گا۔کیشیدہ نے روس۔یوکرین جنگ میں بیجنگ انتظامیہ سے بھی ” ذمہ دارانہ طرزِ عمل” اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملے شروع کر دئیے تھے۔