لکھنؤ : رام جنم بھومی تحریک کے اہم چہرہ رہے رام ویداس ویدانتی نے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی معاملہ میں آرڈیننس لانا ممکن نہیں ہے ۔رام جنم بھومی نیاس کے چیر مین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عدالت عظمیٰ میں ہے اور جب تک کورٹ سے کوئی فیصلہ نہیں آجاتا تب تک آرڈیننس نہیں لایا جاسکتا ۔ اس لئے اس مسئلہ کے حل کاواحد راستہ آپسی سمجھوتہ ہے جو اتفاق رائے سے ہی ہوسکتا ہے ۔
راجیہ سبھا میں بی جے پی نمائندگی کرچکے ویدانتی نے اپنی پارٹی کو بڑی ریلیف دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومت تب تک ا س معاملہ میں آرڈیننس نہیں لاسکتی جو عدالت میں زیر سماعت ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے ہمیں عدالت کے فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے یا آپسی اتفاق رائے سے کوئی حل نکاجاسکتا ہے ۔ ویدانتی نے مزید کہا کہ رام مندر کی تعمیر کو کوئی نہیں روک سکتا ۔ اور یہ بھی کہا کہ ایودھیا میں بابری مسجد کی تعمیر نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں ایک مسجد کی تعمیر ہورہی ہے جس کا نام بابر کے نام رکھا جارہا ہے مگر اس کانام تبدیل کر کے اسلام کے نام پررکھا جانا چاہئے ۔ رام ویدانتی نے کہاکہ کچھ سادھو سنت اس فارمولہ پرکام کررہے ہیں جس کے مطابق ایودھیا میں رام مندر اسی مقام پر بنے گا جب کہ مسجد کی تعمیر لکھنؤ میں ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ اس فارمولہ کو یوپی شیعہ وقف بورڈ کی حمایت بھی حاصل ہے ۔ چند دن قبل اکھاڑہ پریشد کے سربراہ مہنت نرتیہ گری نے انتباہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ حکومت مندر کی تعمیر کیلئے تاریخوں کا اعلان نہیں کرپائی تو بی جے پی کو نہ صرف اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑے گا بلکہ دوبارہ اس کی واپسی بھی ناممکن ہے۔