نئی دہلی ۔ 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ نے جمعہ کو سابق وزیرقانون جتیندر سنگھ تومر کے 2015ء کے ریاستی اسمبلی چناؤ کیلئے انتخاب کو کاغذات نامزدگی میں اپنی تعلیمی قابلیت کی غلط معلومات پیش کرنے پر کالعدم کردیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے لیڈر تومر نے اپنی تعلیمی قابلیت کا جھوٹا ڈکلیریشن پیش کیا اور بتایاکہ ان کے پاس درست ایل ایل بی ڈگری ہے۔ اس جھوٹی معلومات کی بناء ووٹرکے انتخابی حق کو آزادانہ طور پر استعمال کرنا متاثر ہوا۔ اس لئے جسٹس راجیو سہائے نے ان کا انتخاب کالعدم کردیا۔