ریاض (عارف قریشی): انڈین کلچرل سوسائٹی جدہ و بزم عثمانیہ جدہ اپنی قدیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن جمہوریہ تقریب شاندار پیمانے پر منائی۔ مہمان خصوصی جناب شہنشاہ عالم وائس قونصل اینڈ پرنسپل سکریٹری و قونصل جنرل ہند جدہ تھے۔ یہ تقرب عارف قریشی جدہ کی رہائش گاہ پر منعقد کی گئی۔ جناب عبدل قدیر صدیقی کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ عارف قریشی صدر بزم و سوسائٹی نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ 26 جنوری کا دن سارے ہندوستان کیلئے قومی تہوار جیسا ہے یہ ایک ایسا جشن ہے جس میں ہر ہندوستانی جوش و خروش سے حصہ لیتا ہے۔ دستورہند ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی رہنمائی میں بنایا گیا دستور ہے جس کو 26 جنوری 1950ء سے سارے ملک میں قابل عمل قرار دیا گیا۔ عارف قریشی نے مزید کہا کہ ہم جدہ میں 47 سال سے سعودی عرب کے قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اور انڈین قونصلیٹ جنرل جدہ کے تعاون سے جشن آزادی اور جشن جمہوریہ تقاریب منعقد کرتے ہیں۔ عارف قریشی نے اس شعر پر اپنی تقریب ختم کی۔
بھارت کا وہ شخص وفادار نہیں ہے۔ اس ملک میں رہنے کا وہ حقدار نہیں ہے
وہ دل میں کبھی ہندوستانی ہو نہیں سکتا۔ جس دل میں ترنگے کے لئے تیار نہیں ہے
انجینئر اعجازاحمد خان صدر جدہ کرکٹ اسوسی ایشن نے کہا کہ عارف قریشی کی خدمات کو میں اپنی طالب علمی کے زمانے سے سیاست اخبار کے ذریعہ پڑھ رہا ہوں۔ وہ پابندی سے جشن جمہوریہ اور جشن آزادی کی تقاریب منعقد کررہے ہیں۔ ڈاکٹر قدرت نواز بیگ نے کہا کہ 26 جنوری کا دن ہم سب ہندوستانیوں کیلئے بہت یادگار اور تاریخی دن ہے۔ عبدالقیوم نے کہا کہ ہمارے عظیم ملک ہندوستان میں کئی مختلف مذاہب کے ماننے والے مل جل کر زندگی بسر کرتے ہیں۔