جدید کلکٹریٹ نظام آباد ، اُردو غائب ، لاپرواہی یا تعصب ؟

   

ریاست کی دوسری سرکاری زبان کے ساتھ سوتیلا سلوک لمحہ فکر ، اُردو داں طبقے کو شدید دشواریوں کا سامنا

نظام آباد ۔20 جون ۔ ( محمد جاوید علی کی رپورٹ) اُردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے لیکن اس پر عمل آوری کو نظا م آباد میں یکسر طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے اُردوداں طبقہ میں افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ 5؍ ستمبر 2022 ء کو چیف منسٹرمسٹر چندر شیکھر رائو نے 25 ایکر وسیع تر اراضی پر 58 کروڑ روپئے سے کلکٹریٹ کی جدید عمارت کا افتتاح عمل میں لایا تھا اور افتتاح سے قبل کلکٹریٹ کے تمام شعبہ جات میں واقع دفاتر اور روم نمبرس کی تفصیلات کے سائنس بورڈ کلکٹریٹ کے باہر نصب کئے گئے تھے لیکن ان بورڈس پر اُردو کو نظر انداز کردیا گیا تھا ، اس وقت سیاست نیوز نے اس بارے میں اخبارات کے ذریعہ اُردو کے ساتھ ہونے والے نا انصافی کو واضح طور ضلع انتظامیہ کو واقف کروایا تھا ۔ اُردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے اور حیدرآباد کے بعد سب سے زیادہ اُردو کا چلن نظام آباد میں ہے نظام آباد میں کثیر تعداد اُردو کو جاننے والے ہے اور یہاں سے اُردو کے روزنامے اور شام نامے بھی شائع ہوتے ہیں اور حیدرآباد میں چھپنے والے اخبارات کو بھی بڑے پیمانے پر خریدا جاتا ہے ، اُردو زبان کی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے یہاں پر اُردو اکیڈیمی کا کمپیوٹر سنٹر ، لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا گیا لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ جدید کلکٹریٹ کے باہر آویزاں کردہ سائن بورڈ پر اُردو تحر یر نہیں کیا گیا حد تو یہ ہے کہ اُردو اور مسلمانوں کی فلاح وبہبود ی کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود کا قیام بھی حکومت کی جانب سے لایا گیا لیکن اقلیتی بہبود کے آفس پر جو تختی نصب کی گئی اس پر بھی اُردو تحریر کرنا مناسب نہیں سمجھا گیا ۔ خاص طور پر اعلیٰ عہدیداروں کی نام کی تختی پر انگلش ، تلگو اور اُردو میں نام تحریر کیا جاتا ہے لیکن ضلع کلکٹر کی تختی پر بھی اُردو تحریر کرنا مناسب نہیں سمجھا گیا ۔ جبکہ یہاں کے سیاسی پارٹی کے قائدین اقلیتی علاقہ کے دورہ کے موقع پر ہند ی اور اُردو میں تقریر کرتے ہوئے ہمدردیاں جتاتے ہیں لیکن عمل آوری کا وقت آیا تو خاموشی اختیار کرلیتے ہیں ۔ کلکٹریٹ کے افتتاح سے قبل اُردو کے سائن بورڈس کی عدم تنصیب پر اخبارات میں خبریں شائع کرنے پر عہدیداروں نے ایک ماہ میں سائن بورڈ س تنصیب کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔9 ماہ کا وقفہ گذرنے کے باوجود بھی ابھی تک اس بارے میں کوئی عملی طور پر اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ۔ کیونکہ جدید کلکٹریٹ کی عمارت وسیع تر ہے ۔ اقلیتی بہبود کا دفتر دفتر دوسری منزل پر ہے یہاں پر اقلیتی بہبود کے علاوہ دیگر آفیسوں کو جانے والے اُردو داں طبقہ کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اس بارے میں یہاں پر موجود ہ افراد سے بار بار پوچھنا پڑرہا ہے ۔ جس کی وجہ سے اُردو داں طبقہ کلکٹریٹ میں انگریزی اور تلگو کے ساتھ ساتھ اُردو کے بورڈس نصب کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔