میں کسی پارٹی کا رکن نہیں ہوں، سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تائید کی اُمید
حیدرآباد 19 اگست (سیاست نیوز) نائب صدرجمہوریہ کے عہدہ کے لئے انڈیا الائنس کے امیدوار جسٹس بی سدرشن ریڈی نے کہاکہ کسی بھی سیاسی پارٹی سے اُن کا تعلق نہیں ہے اور وہ کسی بھی پارٹی کے رکن نہیں ہیں۔ انڈیا الائنس کی جانب سے نام کے اعلان کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جسٹس سدرشن ریڈی نے کہاکہ اُن کا تعلق کسی بھی پارٹی سے نہیں ہے اور وہ غیر سیاسی شخصیت ہیں اِسی لئے انڈیا الائنس نے اُن کا نام امیدوار کے طور پر منتخب کیا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ انڈیا الائنس کے قائدین نے اُن سے ربط قائم کرتے ہوئے امیدوار بنائے جانے پر رضامندی طلب کی جس پر اُنھوں نے مثبت جواب دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ نائب صدرجمہوریہ کی امیدواری ساؤتھ یا نارتھ کے درمیان تنازعہ سے متعلق نہیں ہے اور اِس سلسلہ میں کسی قسم کے مباحث غیر ضروری ہیں۔ اُنھوں نے اُمید ظاہر کی کہ اُنھیں سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تائید حاصل ہوسکتی ہے۔ جسٹس بی سدرشن ریڈی کا تعلق تلنگانہ سے ہے اور اُن کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی تلنگانہ میں مختلف گوشوں کی جانب سے خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ جسٹس بی سدرشن ریڈی کا جنم 8 جولائی 1946ء کو رنگاریڈی ضلع کے آکولہ میلارم موضع کے ایک کسان خاندان میں ہوا۔ اُنھوں نے ابتدائی تعلیم قریبی گاؤں میں حاصل کی کیوں کہ اُن کے آبائی گاؤں میں اسکول نہیں تھا۔ سدرشن ریڈی نے عثمانیہ یونیورسٹی سے آرٹس اور لا میں گریجویشن کی تکمیل کی اور 1971ء میں بار کونسل آف آندھراپردیش میں خود کو اِن رول کیا۔ اُنھوں نے ہائیکورٹ میں رٹ اور سیول اُمور سے متعلق کئی مقدمات میں پیروی کی۔ 1988-90ء میں وہ ہائیکورٹ میں گورنمنٹ پلیڈر رہے۔ اُنھوں نے 1990ء میں مختصر وقفہ کے لئے ایڈیشنل اسٹانڈنگ کونسل برائے مرکزی حکومت کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ عثمانیہ یونیورسٹی نے لیگل اڈوائزر اور اسٹانڈنگ کونسل کے طور پر اُن کی خدمات حاصل کیں۔ 1995ء میں اُنھیں آندھراپردیش ہائیکورٹ کے مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا۔ 2005ء میں گوہاٹی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ترقی دی گئی اور جنوری 2007ء میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔ جسٹس سدرشن ریڈی نے کئی اہم اُمور میں تاریخی فیصلے دیئے ہیں۔ جسٹس سدرشن ریڈی نے کئی قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کرتے ہوئے قانون، معیشت اور سوشل سائنسیس پر کلیدی خطاب کیا۔ جسٹس بی سدرشن ریڈی 7 جولائی 2011ء کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے۔ چیف منسٹر گوا منوہر پاریکر کی درخواست پر اُنھوں نے گوا کے پہلے لوک آیوکت کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ جسٹس سدرشن ریڈی کئی تعلیمی اداروں سے وابستہ ہیں جن میں آندھرا ودیالیہ ایجوکیشنل سوسائٹی اور حیدرآباد مہیلا ودیالیہ سنگم کے صدر ہیں۔ جسٹس سدرشن ریڈی دستور اور قانون پر عبور رکھتے ہیں اور اُنھیں سوشل سائنسیس پر بھی مہارت حاصل ہے۔ اُمید کی جارہی ہے کہ نائب صدرجمہوریہ کے الیکشن میں اُنھیں انڈیا الائنس کے علاوہ بھی دیگر پارٹیوں کی تائید حاصل ہوگی۔ جسٹس سدرشن ریڈی 21 اگست کو پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور وہ مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے انڈیا الائنس کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔1