جسپریت کور ہندوستان سے پاکستان پہنچ گئیں

   

اسلام قبول کر کے زینب نام رکھ لیا، علی ارسلان سے شادی
نئی دہلی :ہندوستان سے ایک سکھ لڑکی پاکستان پہنچ گئی، پھر اسلام قبول کر کے اس نے اپنا نام زینب رکھ لیا۔ اب یہ خبر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ لڑکی کا نام جسپریت کور تھا جس نے اب اپنا نام زینب رکھ لیا ہے۔ اس لڑکی کے والد ریاست پنجاب کے لدھیانہ شہر میں رہتے تھے جو اب جرمنی میں مقیم ہیں۔جسپریت کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ پنجاب سے سیالکوٹ پہنچی جو ایک پاکستانی باشندے سے محبت کرتی تھی۔ محبت میں گرفتار جسپریت نے پاکستان جا کر اپنا مذہب تبدیل کیا اور نام بھی بدل لیا۔ بعد ازاں اس نے پاکستان کے گوجرانوالہ کے ساکن علی ارسلان سے نکاح کر لیا۔ اس نکاح کی تصویریں بھی سامنے آئی ہیں جس میں ایک مولوی کو نکاح پڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں زینب بن چکی جسپریت اور علی ارسلان کے علاوہ ایک دیگر لڑکا بھی دکھائی دے رہا ہے۔انگریزی روزنامہ ’ٹریبیون‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسپریت کور کی عمر 38 سال ہے۔ اس نے جامعہ حنفیہ سیالکوٹ سے اسلام مذہب قبول کرنے کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر لیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق 16 جنوری کو جسپریت کو پاکستان نے مذہبی مقامات کی زیارت کے مقصد سے ویزا دیا تھا جو 15 اپریل تک کے لیے قابل قبول ہے۔ جسپریت کے پاس میونخ سے جاری کردہ ہندوستانی پاسپورٹ بھی ہے۔