جعلی این او سی معاملے میں تحقیقات آخری مراحل میں

   

چار ملازمین سے تفتیش جاری ، محمد سلیم کا بیان
حیدرآباد۔5 جنوری (سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ جعلی این او سی معاملے کی تحقیقات اختتامی مراحل میں ہے اور اندرون دو یوم پولیس حقیقی خاطیوں کا پتہ چلانے میں کامیاب ہوجائے گی۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ پروٹیکشن سیکشن سے تعلق رکھنے والے چار ملازمین کو پولیس روزانہ جانچ کیلئے طلب کررہی ہے۔ ان سے پوچھ تاچھ کے ذریعہ حقیقی خاطیوں تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحقیقات میں کئی اہم سراغ دستیاب ہوئے اور توقع ہے کہ اندرون دو یوم کوئی نتیجہ برآمد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی 4 ایکر اراضی کے سلسلے میں ضلع کلکٹر کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے۔ اس اراضی کے بارے میں جعلی این او سی جاری کیا گیا تھا۔ کلکٹریٹ کے عہدیداروں نے جعلی این او سی پر کارروائی کو روک دیا ہے اور اس طرح اراضی کا تحفظ کرنے میں وقف بورڈ کو کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اراضی کا دھوکہ سے رجسٹریشن کراتا ہے تب بھی بورڈ کو اختیار ہے کہ وہ رجسٹریشن منسوخ کرادے۔ واضح رہے کہ پولیس گزشتہ 6 دنوں سے انسپکٹر آڈیٹر وقف رنگاریڈی، سپرنٹنڈنٹ پروٹیکشن سیکشن، کلرک اور اٹینڈر سے مسلسل تفتیش کررہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جس شخص نے یہ این او سی حاصل کیا تھا، اس کے بارے میں پولیس کو اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔