جلسے و جلوس ملتوی کریں ، مصافحہ سے گریز اور مساجد میں نمازوں کو مختصر کرنے کی تلقین

   

کورونا وائرس سے متعلق اہم اجلاس ، علمائے کرام اور ڈاکٹرز کے اہم ترین مشورے
حیدرآباد ۔ /20 مارچ (پریس نوٹ) کورونا وائرس سخت وبائی مرض ہے ، اطباء کے مطابق ماضی میں شاید ہی اس کی نظیر ملتی ہے اس لیے ہر فرد کی ذمہ داری ہے سماج کو اس وباء سے بچانے کیلئے کوشش کرے ۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے مختلف احتیاطی تدبیریں اختیار کی جارہی ہیں ۔ تمام شہری اس کا لحاظ رکھیں اسی بندوبست کے طور پر تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے ۔ علماء اور ڈاکٹرز کے ساتھ ایک میٹنگ کرسٹل بنجارہ مانصاحب ٹینک میں منعقد کی گئی جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ حفاظتی تدبیر کے طور پر حکومت کی جانب سے جو مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں اس میں بھرپور تعاون کیا جائے ۔ جلسہ و جلوس کے نام پر عوامی اجتماعات سے پرہیز کیا جائے ۔ یہ مرض چونکہ خاص طور پر باہمی ملاقات کی وجہ سے بھی پھیلتا ہے اس لئے ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے ۔ نیز مسجدوں میں ائمہ جمعہ کے خطبہ اور جماعت کو مختصر کریں اسی طرح بیرون ملک سے آنے والے افراد کے حوالے سے حکومت کی طرف سے جو ہدایات دی جارہی ہیں ان پر بھی سختی سے عمل کیا جائے ۔ اجلاس نے اس تشویشناک حالت کی وجہ سے ان لوگوں کو جو نزلہ ، زکام ، کھانسی وغیرہ میں مبتلا ہوں وقتی طورپر انہیں گھروں میں ہی نماز ادا کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ مصیبت کی ان گھڑیوں میں صدقہ و خیرات و استغفار کریں ۔ اس اجلاس میں مفتی جمال الدین قاسمی ، مفتی غیاث الدین رحمانی ، مولانا عمر عابدین ، مولانا محمد بانعیم مظاہری ، مولانا آصف عمری ، مولانا محمد یوسف مظاہری ، مفتی زبیر احمد قاسمی ، مولانا عبدالستار ، مولانا غیاث احمد رشادی ، امجد ، ڈاکٹر آصف ، ڈاکٹر صفی ، عرفان ، سلمان وغیرہ موجود تھے ۔