حیدرآباد : 17 اگست ( سیاست نیوز) غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم روکنے اور انسانی بحران کے خاتمہ کیلئے جماعت اسلامی ہند اور دیگر ملی تنظیموں کے قائدین نے یوروپی یونین ، فرانس، ایران ، گیمبیا ، انڈونیشیا ، مصر اور اردن کے سفارتخانوں کا دورہ کرتے ہوئے سفارتی عہدیداروں سے ملاقات کی ۔ سات ممالک کے سفیروں کو قائدین نے یادداشت پیش کی اور مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کیلئے مداخلت کی اپیل کی ۔ میمورنڈز میں کہا گیا کہ غزہ میں ہونے والی تباہی کا خاتمہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے ۔ اکٹوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں ایک لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی شہادت ہوئی ہیں جن میں 20ہزار بچے ہیں ۔ نمائندہ وفد نے غزہ کی تباہی میں 90فیصد طبی سہولیات کی کمی اور خوراک ، ادویات کی قلت کو اہم وجہ قرار دیا ۔ پانچ لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں اور قحط کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے ۔ سات ممالک کے سفیروں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی حکومتوں سے ہندوستانی عوام کے جذبات کو واقف کروائیں ۔ یادداشت میں حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ غزہ میں عام شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کے خلاف طاقت کے بیجا استعمال کی مذمت کریں اور اقدار پر مبنی اخلاقی موقف اختیار کرے ۔ غزہ میںجو کچھ بھی ہورہا ہے بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی قائدین کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی پر زور دیا گیا تاکہ غزہ پر غیرقانونی قبضہ ختم ہو ۔ حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ فوجی ،اقتصادی اور سفارتی تعلقات اُس وقت تک معطل رکھیں جب تک وہ غزہ میں جارحیت سے باز نہیں آتا ۔ فلسطین کی حمایت میں رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے جماعت اسلامی اور دیگر ملی تنظیمیں مختلف سفارت خانوں سے ربط قائم کررہی ہے ۔ آئندہ دنوں میں مزید سفارت خانوں کا دورہ کرتے ہوئے سفارتی عہدیداروں سے ملاقات کی جائے گی ۔ وفد میں امیر جماعت اسلامی جناب صادق اللہ حسینی ، نائب امراء جناب ملک معتصم خان ، پروفیسر سلیم انجنیئر اور دوسرے موجود تھے ۔ 1