ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ اس رپورٹ میں بے بنیاد الزامات او ر متضاد بیان دئے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ قابل اعتبار نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ دو دن قبل اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو جمال خشوگی قتل کیس میں ملوث بتایا گیا۔ رپورٹ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو بھی اس قتل کے مقدمہ میں تفتیشی عمل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا کہ ایسے قابل بھروسہ شواہد دستیاب ہوئے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محمد بن سلمان اور چند اعلی عہدیدار بھی صحافی جمال خشوگی کے قتل میں شامل تھے۔ خصوصی تحقیقاتی افسر اگنیس کیلا مارڈ کہتی ہیں کہ ایسے شواہد سامنے آئے ہیں کہ جن پر ایک غیر جانبدار بین الاقوامی آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال 2اکٹوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی سفارتخانہ میں صحافی جمال خشوگی کو قتل کردیا گیا۔ او ران کی نعش کے ٹکڑے ٹکڑے کردئے گئے تھے۔