جمعیت کے حلال ٹرسٹ کے خلاف سخت کاروائی پر سپریم کورٹ کی راحت۔ حلال معاملہ

,

   

اترپردیش پولیس نے جمعیت کے حلال ٹرسٹ او ر اس طرح کے دیگر اداروں کے خلاف ایک مخصوص مذہب کے صارفین کو حلال سرٹیفکیٹ ٹ فراہم کرکے فروخت بڑھانے کے لئے مذہبی جذبات کا مبینہ طور پر استحصال کرنے کے الزام میں ایف ائی آر درج کی ہے۔


نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے ایک روز قبل حکم دیا کہ حلال سرٹیفیکیشن پراترپردیش پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف ائی آر کے سلسلے میں جمعیتہ علماء ہند حلال ٹرسٹ اور اس کے عہدیداروں کے خلاف کوئی زبردستی کاروائی نہ کی جائے۔یوپی حکومت او ردیگر کونوٹس جاری کرتے ہوئے جسٹس بی آر گاوائی‘ اور سندیپ مہتا نے حکم دیا کہ ”درخواست گذار یا اس کے عہدیداروں کے خلاف کوئی زبردستی کاروائی نہیں کی جائے گی“۔

سنوائی کے دوران وکیل آر ایم شمشاد درخواست گذار ٹرسٹ کی جانب سے جو پیش ہوئے عدالت پر زوردیاکہ وہ اس معاملے میں عبوری تحفظ کا حکم جاری کرے۔انہوں نے کہاکہ ”ٹرسٹ پہلے ہی تحقیقات میں شامل ہوچکا ہے اور تمام دستاویزات فراہم کردئے گئے ہیں۔

اب وہ (یوپی پولیس) چاہتے ہیں کہ ٹرسٹ کے صدرذاتی طور پروہاں ہوں۔عدالت ہماری حفاظت کرے“۔

مذکورہ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ ٹرسٹ کی طرف سے دائر درخواست کو موجود ہ درخواستوں کے جتھے کے ساتھ جوڑیں جس میں ایف ائی آر کا اندراج او ریاستی حکومت کے ذریعہ حلال سرٹیفکیشن کے ساتھ کھانے کی اشیاء کی ذخیرہ اندوزی‘ تقسیم اور فروخت شامل ہیں۔

اترپردیش حکومت نے پچھلے سال نومبر میں فوری عمل کے ساتھ پروڈکشن‘ ذخیرہ اندوزی‘ تقسیم اور حلال ٹیگ کے ساتھ کھانے کے اشیاء کی فروخت پر امتنا ع عائد کرنے کا ایک حکم نامہ جاری کیاتھا۔

اترپردیش پولیس نے جمعیت کے حلال ٹرسٹ او ر اس طرح کے دیگر اداروں کے خلاف ایک مخصوص مذہب کے صارفین کو حلال سرٹیفکیٹ ٹ فراہم کرکے فروخت بڑھانے کے لئے مذہبی جذبات کا مبینہ طور پر استحصال کرنے کے الزام میں ایف ائی آر درج کی ہے۔