نئی دہلی: جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد میں ہلاک ہوئے تبریز انصاری کو انصاف دلانے کیلئے اب جمعیۃ علماء ہند میدان میں اتر چکی ہے۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ کاد روارزہ کھٹکھٹایا گیا ہے۔او رمطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جاری ہدایات کو فوری نافذ کیا جائے۔ خاطی پولیس ذمہ داران او رڈاکٹرس کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے۔
جمعیۃ علماء نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ تبریز کے گھروالو ں کو پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ اور اس طرح کے معاملو ں مو فاسٹ ٹراک کورٹ میں سماعت کی جائے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر دفتر سے جاری ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ جھارکھنڈکے ہجومی تشدد کے شکار تبریز انصاری کے اہل خانہ او رمسلمانو ں کے تحفظ کو لے کر جمعیۃعلماء ہند نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ رانچی میں ایک کریمنل کورٹ پٹیشن داخل کی ہے۔ جس میں اس ہجومی تشدد میں خاطی پولیس افسران و ڈاکٹرس کے خلاف مجرمانہ مقدمات عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر ممبئی کے ماہر وکیل افروز صدیقی وایڈوکیٹ انصارتنبولی کو رانچی روانہ کیا گیا۔ جہاں انہوں نے جمعیۃ علماء ہند کے نائب صدرمنظور احمد انصاری اور دیگر سے ملاقات کئے۔بعد ازاں ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی۔