جموں او رکشمیر کے گورنر کا بیان’15اگست کے بعد تحدیدات ہٹالئے جائیں گے‘۔

,

   

سری نگر۔ جموں او رکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے منگل کے روز کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ ان کی ”معلومات میں کمی ہے“ اور وائناڈ رکن پارلیمنٹ سرحد پر جاری پروپگنڈے کی بنیا د پر بات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر دورے کے متعلق گاندھی کے مدعو کرنے کی بات سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے۔ٹی او ائی سے راج بھون میں اپنے خصوصی بات چیت کے دوران ملک نے کہاکہ ”میں نے ان سے یہاں پر آنے او رحالات کا جائزہ لینے کی دعوت دی تھی۔

مگر شرائط رکھے۔ وہ ایک وفد کے ساتھ آناچاہتے ہیں‘ پھر وہ زیر تحویل سیاسی قائدین سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں‘ کیایہ ممکن ہے؟۔ ان شرائط کی بنیاد پر میں انہیں کبھی مدعو نہیں کروں گا۔ لہذا دعوت نامہ سے دستبرداری اختیار کی جاتی ہے۔ پچھلے ہفتہ بیس ہندوستانی ٹی وی چیانل یہاں پر تھے۔

وہ ان سے بات کرسکتے ہیں‘ وہ خود ان سے جان کاری حاصل کرسکتے ہیں“۔ملک نے پیر کے روز گاندھی کو دورے کے لئے ایک ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی تھی۔

اس کے جواب میں منگل کے روز گاندھی نے ہیلی کاپٹر کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے ”سفر میں آزادی‘ لوگوں او رمرکزی دھارے کے سیاسی قائدین سے ملاقات وہاں پر موجود سپاہیوں سے ملاقات“ کی مانگ کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپوزیشن قائدین کے ایک وفد کے ساتھ ائیں گے۔ملک نے یونین ہوم منسٹر امیت شاہ کو بھی سری نگر میں 15اگست کے روز ترنگا لہرانے کی اجازت نہیں دی اور کہاکہ”لال چوک کوئی قلعہ نہیں ہے“۔

عید گذر جانے کے بعد تحدیدات میں کمی کے متعلق کوئی پلان پر استفسار کے بعد انہوں نے کہاکہ 15اگست کے بعد لوگوں کے حمل ونقل پر عائد تحدیدات کم کردئے جائیں گے۔

جہاں تک فون اور انٹرنٹ کا معاملہ ہے انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو اکسانے کے اس کا استعمال ہتھیار کی طرح کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ”حالات معمول پر آنے تک ہم دشمنوں کے ہاتھوں میں یہ ہتھیار نہیں پہنچنے دیں گے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ایک ہفتہ دس دن میں تمام حالات معمول پر اجائیں گے اور فون لائنس بھی کھول دئے جائیں گے“