جموں وکشمیر حکومت نے زندہ دفن کئے جانے والے نوزائدہ بچے کی کفالت کی ذمہ داری لی

   

سری نگر، 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر حکومت نے سرینگر میں گذشتہ روز والد کی طرف سے زندہ دفن کئے جانے والے نو زا ئد بچے کی کفالت و پرورش کی ذمہ داری لی ہے ۔ محکمہ سماجی بہبود کے سیکریٹری ڈاکٹر فاروق لون نے چہارشنبہ کے روز بتایا کہ چائلڈ ویلفئر کمیٹی سرینگر نے اس مذموم واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے اور سرکار اس نو زائد بچے کی پرورش وکفالت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ نو زائد بچہ فی الوقت جی بی پنت ہسپتال میں زیر علاج ہے
جبکہ اس کی والدہ لل دید ہسپتال میں ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز سرینگر میں ایک والد نے اپنے نوزائد بیٹے کو بد صورت ہونے کی پاداش میں زندہ در گور کرنے کی کوشش کی۔ منظور احمد بونیاری ساکن چک شوپیان نامی والد نے سرینگر میں واقع مل کھاہ قبرستان کے گور کن سے یہ کہہ کر قبر کھودنے کی اجازت حاصل کی کہ اس کا بچہ مر گیا ہے ۔ لیکن جوں ہی بچے کو قبر میں لٹایا گیا تو وہ چیخنے لگا جس کے باعث گرد وپیش کے لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے مجرم والد کو موقعہ پر ہی دبوچ کر پولیس کے حوالے کیا۔ دریں اثنا ووادی کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصرالاسلام نے اس واقعے کی پر زور مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے انسانیت سوز واقعات کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبی کو بہانہ بنا کر ایسے واقعات انجام دینا قتل کے مترادف ہیں۔ انہوں نے واقعے کو سبق آمیز قرار دیتے ہوئے کہا،‘‘ ایسے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور خود احتسابی کرکے سماج میں غریب اور مفلوک الحال طبقے کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے ’’۔