جموں و کشمیر میں عوام تک رسائی کا بی جے پی کا پروگرام محض پروپگنڈہ

   

جب حالات معمول پر ہیں تو 36 وزراء کو جموں و کشمیر بھیجنے کی کیا ضرورت ہے : سی پی آئی (ایم ) قائد تریگامی

جموں ۔22 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی (ایم ) کی جموں و کشمیر یونٹ نے بی جے پی کو اُس کے عوام تک رسائی پروگرام پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اب جبکہ دفعہ 370 کو منسوخ کرتے ہوئے کشمیر اور لداخ کو دو علحدہ علحدہ مرکز کے تحت ریاستوں میں تبدیل کردیا گیا ہے ، ایسے میں 36 وزراء کو عوام تک رسائی حاصل کرتے ہوئے اُن کا اعتماد بحال کرنے کی کوشش محض ایک پروپگنڈہ ہے کیونکہ بی جے پی حکومت پورے ملک میں ہر محاذ پر ناکام ہوگئی ہے ۔ سی پی آئی ( ایم ) کے سینئر قائد اور سابق لیجسلیٹر ایم وائی تریگامی نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا اکہ بی جے پی کو اپنے وزراء جموں و کشمیر بھیجنے کی کیا ضرورت ہے جبکہ حکومت یہ دعویٰ کررہی ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔ یاد رہے کہ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے سرینگر میں یہ بیان دیا تھا کہ اُن کی ( بی جے پی ) حکومت عوام تک رسائی حاصل کرنے کا پروگرام متعین کرچکی ہے جس کا مقصد عوام سے ملاقات کرتے ہوئے اُن کے تمام مسائل کو حل کرنا ہے ۔ تریگامی نے کہا کہ یہ محض دل کو بہلانے والی باتیں ہیں۔ کیا بی جے پی حکومت کو یہ احساس ہے کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عوام پر کیا گزری اور کس طرح جموں و کشمیر کی معیشت انحطاط پذیر ہوئی ۔ آج کئی ماہ گزرچکے ہیں لیکن وہاں کوئی عوامی سرگرمیاں نہیں ہیں۔ لوگ اپنے اپنے مکانات میں دبکے ہوئے ہیں ۔ یہاں تک کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ بھی کئی ماہ بعد پڑھی گئی ۔تریگامی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے خصوصی موقف دفعہ 370 کو منسوخ کرتے ہوئے بی جے پی حکومت نے ملک کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ گزشتہ سال 5 اگسٹ کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے چار ماہ بعد حکومت نے 18 جنوری سے عوام تک رسائی کے پروگرام کا انعقاد کیا تھا تاکہ عوام میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکے اور اُنھیں یہ بھی بتایا جاسکے کہ کس طرح حکومت کے مختلف پروگرامس کے اطلاق کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کے لئے عوام کا تعاون ضروری ہے ۔ مسٹر تریگامی نے کہا کہ اگر بی جے پی کو اپنے ’’کارناموں‘‘ پر اتنا فخر ہے اور وہ یہ سمجھتی ہے کہ 370 کی منسوخی جموںو کشمیر کی ترقی میں مضمر ہے تو پھر اُنھیں گزشتہ چھ سال کی اپنی کارکردگیوں کا رپورٹ کارڈ پیش کرنا چاہئے ۔ 2014 ء سے بی جے پی ملک کا اقتدار سنبھالے ہوئے ہے اور تب سے لیکر آج تک اُس نے جموں و کشمیر کی ترقی کیلئے کیا کیا ہے ؟
جموں و کشمیر کے بچے قوم پرست ہیں :راجناتھ سنگھ
نئی دہلی ۔22 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے بچوں کو قوم پرست قرار دیا تاہم یہ کہنے سے بھی باز نہیں آئے کہ کبھی کبھی وہ نہ جانے کن لوگوں کے بہکاوے میں آکـر غلط راستوں پر چلے جاتے ہیں۔ یاد رہے کہ راجناتھ سنگھ کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کچھ روز قبل ہی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ 10تا 12 سال کی عمر کے لڑکے لڑکیوں کو کشمیر میں انتہاپسند بنایا جارہا ہے جو ایک قابل تشویش بات ہے ۔ نئی دہلی میں این سی سی کیمپ کے دورہ کے موقع پر راجناتھ سنگھ نے کہاکہ کشمیری بچے قوم پرست ہیں اور اُنھیں کسی دیگر جانب دیکھنے کی ضرورت نہیں۔ اُن سے سوال پوچھا گیا تھا کہ این سی سی میں شمولیت کیلئے جموں و کشمیر کے بچوں میں پائی جانے والی دلچسپی کے بارے میں اُن کا کیا خیال ہے جس کا جواب اُنھوں نے مندرجہ بالا بیان دیتے ہوئے دیا ۔