سری نگر،20مئی(یو این آئی) حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق نے خبردار کیا ہے کہ جموں و کشمیر ایک ایسے مہلک بحران کی گرفت میں آ چکا ہے جس کی جڑیں نوجوان نسل کی زندگی اور مستقبل کو نگل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال صرف ایک سماجی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک گہری اور خطرناک تباہی ہے جس کا اثر ہر کشمیری گھرانے پر پڑ رہا ہے ۔ اسلامیہ ہائیر سیکنڈری اسکول میں منشیات سے پاک کشمیر کی تعمیر میں طلبا اور معاشرے کا کردار کے موضوع پر منعقدہ ایک اہم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے انکشاف کیا کہ:جموں و کشمیر میں 22 لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں۔
، جن کی عمریں 18 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سال 1 لاکھ سے زائد گریجویٹس بے روزگاروں کی فہرست میں شامل ہو رہے ہیں۔ تشویشناک طور پر 11 فیصد کشمیری نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہیں۔ نوجوانوں میں شادی کی اوسط عمر 32 سال سے تجاوز کرچکی ہے ، جو سماجی انتشار، بے چینی اور ذہنی دباؤ کو جنم دے رہی ہے ۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اتنے بھیانک بحران کے باوجود حکومت کی جانب سے نہ تو کوئی مربوط پالیسی موجود ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر کوئی سنجیدہ عملی اقدام دیکھنے کو ملا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ:‘یہ غفلت نہیں، بلکہ ایک اجتماعی نسل کشی کی خاموش تیاری ہے ۔ اگر ہم نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو ہم اپنی پوری نسل کھو بیٹھیں گے ۔’
کشمیر میں دو منشیات فروشوں کو پانچ سال قید کی سزا
سری نگر،20مئی(یو این آئی) سری نگر پولیس کی منشیات کے خلاف جاری مؤثر مہم کو بڑی کامیابی ملی ہے جب شہر کی ایک خصوصی عدالت نے دو منشیات فروشوں کو مجرم قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی۔اطلاعات کے مطابق اسپیشل جج ‘این ڈی پی ایس’ سری نگر نے پولیس اسٹیشن رام منشی باغ میں درج ایف آئی آر نمبر 110/2020 کے تحت کارروائی مکمل ہونے پر رفیق احمد پتو ولد علی محمد پتو ساکن رنگر اسٹاپ، سعید کدل اور عاقب منظور بکھرو ولد منظور احمد بکھرو ساکن بکھری محلہ، رعناواری کو مجرم قرار دیا۔