جموں و کشمیر میں کپڑا بینک کی جانب سے قیمتی لیدر شوز اور جیاکٹس کی تقسیم

   

سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ کی نمایاں خدمات ، ہیلپنگ ہینڈ کا بھی تعاون
جناب زاہد علی خاں اور جناب افتخار حسین کا اظہار تشکر

حیدرآباد ۔ 19 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : دین اسلام میں بھوکوں کو کھانا کھلانے اور ننگوں کو کپڑے پہنانے یعنی کپڑے فراہم کرنے کی بہت بڑی فضیلت ہے اور خدمت خلق کو بہت بڑی عبادت قرار دیا گیا ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ خدمت خلق کا جذبہ ہر کسی میں نہیں پایا جاتا بلکہ اس کے لیے اللہ تعالیٰ اپنے مخصوص بندوں کا انتخاب کرتا ہے اور اس طرح کے نیک کاموں کے لیے جن بندوں کا انتخاب ہوجائے تو سمجھ لیجئے کہ انہیں بہت بڑی نعمت حاصل ہوگئی ہے ۔ ویسے بھی ہمارے معاشرہ میں ایسے بے شمار دولت مند ہیں لیکن چند ہی ایسے ہیں جو کسی محتاج مجبور و معذور اور ضرورت مند کو دیکھتے ہیں تو ان کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے ہیں ۔ فرقہ پرستی کے شکار کسی متاثر کے رنج و الم کو دیکھتے ہیں تو ان کے دل تڑپ جاتے ہیں ۔ کسی ہونہار طالب علم یا طالبہ کی غربت کو دیکھتے ہیں تو فوری اس کی مدد کے لیے دوڑ پڑتے ہیں ۔ اللہ کے ایسے ہی بندوں میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین بھی شامل ہیں ۔ جن کی فکر و سوچ ہمیشہ ضرورت مند طلباء وطالبات اور خاندانوں کی مدد کے اطراف گھومتی رہتی ہے وہ ہندوستان کے کونے کونے میں ضرورت مندوں کی مدد کے لیے پہنچ جاتے ہیں ۔ چاہے وہ کشمیر کا آخری کنارہ ہو یا پھر دارالحکومت دہلی کی بستیاں ، گجرات کے اجڑی آبادیاں ہو یا پھر مظفر نگر کے تباہ حال مسلمان ، سب کی مدد کے لیے سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ ہمیشہ آگے رہتے ہیں ۔ آپ کو بتادیں کہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین اور ہیلپنگ ہینڈ کے منیجنگ ٹرسٹی ڈاکٹر شوکت علی مرزا کی تحریک پر 2016 میں عابد علی خاں آئی ہاسپٹل دارالشفاء میں کپڑا بینک کی بنیاد ڈالی اور پچھلے 6 برسوں میں اس بینک کے ذریعہ تقریبا ایک لاکھ خاندانوں میں ملبوسات و دیگر اشیائے ضروریہ کی تقسیم عمل میں آئی ۔ فی الوقت کپڑا بینک کی جانب سے جموں و کشمیر کے مختلف مقامات پر غریب مرد و خواتین اور بچوں میں خالص لیدر کے 4000 جوڑ جوتے (Snow Shoes) اور زائد از 1600 لیدر جیاکٹس کی تقسیم عمل میں آئی ۔ ان جوتوں اور جیاکٹس کی قیمت 16-20 لاکھ روپئے بنتی ہے اور خاص طور پر کشمیر جیسے مقام پر جہاں برفباری عام ہے ہمیشہ موسم بہت سرد رہتا ہے لیدر شوز اور جیاکٹس کی ضرورت پڑتی ہے ۔ یہ شوز اور جیاکٹس سوئزر لینڈ سے منیر الزماں نے لاکر دئیے تھے جب کہ ان اشیاء کو کشمیر بھیجنے میں جناب اقبال پٹنی نے 10 ٹن کا ٹرک فراہم کیا ۔ سخاوت ٹرسٹ سے تعاون و اشتراک کے ذریعہ ان اشیاء کی کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقسیم عمل میں آئی ۔ منیجنگ ٹرسٹی ہیلپنگ ہینڈ ڈاکٹر شوکت علی مرزا نے شخصی طور پر فقرگجری اور چک دارا علاقوں میں پہنچ کر ضرورت مندوں میں شوز اور چیاکٹس کی تقسیم عمل میں لائی ۔ اسی طرح ڈل جھیل کے ملاحوں ، کشتی رانوں ، آٹو ڈرائیوروں اور ٹھیلہ بنڈی رانوں میں بھی یہ اشیاء تقسیم کی گئی ۔ سخاوت ٹرسٹ / سنٹر کے تعاون و اشتراک سے موسم سرما کے آغاز سے پہلے ہی اننت ناگ ، بارہمولہ ، شوپیان ، گندریل ، باندی پورہ ، کلگام کے ساتھ ساتھ کارگل کے ضرورت مندوں میں لیدر کے ان قیمتی جوتوں اور جیاکٹس کی تقسیم عمل میں لائی گئی ۔ ڈاکٹر شوکت علی مرزا کے مطابق کشمیر میں غربت کا یہ حال ہے کہ لوگوں کی حالت زار دیکھ کر آنکھوں سے آنسو رواں ہوجاتے ہیں ۔ واضح رہے کہ سیاست ملت فنڈ فیض عام ٹرسٹ برسوں سے کشمیری عوام کی حتی المقدور مدد کررہے ہیں ۔ ماضی میں کینسر کے مریضوں کے لیے ایمبولنس بھی فراہم کی گئیں تھیں ۔ کپڑا بینک کے شیخ اکرم کے مطابق 6 برسوں میں زائد از 93 ہزار خاندانوں میں مستعملہ کپڑے ، جوتے ، چپلیں ، گرم کپڑے بشمول سوئیٹرس ، کھلونے ، بیڈ کوورس ، تولیے ، شیروانی پاجامہ اور لباس عروسی ( دولہنوں کے کپڑے ) تقسیم کئے گئے ہیں ۔ ملبوسات و دیگر سامان کے پیاکٹس حاصل کرنے والوں میں 7000 غیر مسلم خاندان بھی شامل ہیں جب کہ 650 پیاکٹس نابینا طلباء وطالبات میں تقسیم کئے گئے ۔ ان اشیاء کی تقسیم صرف حیدرآباد سکندرآباد یا ضلع رنگاریڈی میں نہیں بلکہ محبوب نگر ، وقار آباد ، عادل آباد ، نظام آباد ، کاماریڈی میں عمل میں آئی ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں ، جناب افتخار حسین اور جناب شوکت علی مرزا نے کپڑا بینک سے تعاون کرنے والوں بالخصوص جناب منیر الزماں ، مسٹر اقبال پٹنی و دیگر عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کیا ۔ اس معاملہ میں کینڈا کی ڈاکٹر یاسمین عسکر کا بطور خاص شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے اب تک ملبوسات اور کھلونوں وغیرہ کے 9 کنٹینرس روانہ کیے ہیں ۔۔