جموں کشمیرسےآرٹیکل 370 اور 35 اے ختم ، جموں و کشمیر اب مرکز کے زیر انتظام علاقہ ، لداخ الگ

   

جموں و کشمیر میں حالات مسلسل کشیدہ ہوتے جارہے ہیں ۔ اتوار کو نصف شب میں پولیس نے سابق وزرائے اعلی عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی کے ساتھ ساتھ پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کو بھی ان کے گھر میں نظر بند کردیا ۔ سری نگر اور کشمیر وادی میں دفعہ 144 نافذ ہے ۔ ادھر راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے ۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے آج صبح وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی رہائش گاہ پر آج صبح کابینہ کی میٹنگ کی ۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے متعلق آرٹیکل 370 میں تبدیلی کرنے کی سفارش کی ہے ۔ حکومت کا سنکلپ پتر پیش کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے تحت سبھی شقیں نافذ نہیں ہوں گی ۔ سنکلپ پتر کے ساتھ ہی امت شاہ نے کشمیر کی تشکیل نو کی تجویز بھی پیش کی۔

وہیں وزیر داخلہ امت شاہ کے اگلے ہفتہ کشمیر دورہ کی بھی تیاری ہے ۔ کشمیر میں جاری کشیدگی کے درمیان امت شاہ نے اتوار کو اعلی سطحی میٹنگ  کی ، جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور داخلہ سکریٹری کے ساتھ ساتھ خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار بھی شامل تھے ۔ بعد ازاں پورے حالات کے بارے میں وزیر اعظم مودی کو جانکاری دی گئی ، جس کے بعد پیر کو کابینہ کی یہ میٹنگ ہورہی ہے ۔

ادھر سری نگر میں کشمیری پارٹیوں نے ایک مشترکہ میٹنگ کی ، جس میں اعلان کیا کہ وہ ریاست کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کریں گے ۔ نظر بند لیڈروں نے لوگوں سے اپیل کی وہ صبر سے کام لیں اور ایسا کوئی قدم نہ اٹھائیں ، جس کی وجہ سے وادی کے امن میں خلل پڑے۔