جمہوریت، دیانتداری ، کرناٹک کے عوام ہار گئے : راہول

,

   

اقتدار کے حریص جیت گئے ۔ بی جے پی نے گھناؤنی جوڑ توڑ کی ۔ کانگریس کا ردعمل

نئی دہلی؍ بنگلورو ، 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں کانگریس۔ جے ڈی (ایس) حکومت آج گرجانے کے چند گھنٹوں بعد کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ اُن عناصر کا لالچ جنھوں نے اقتدار تک اپنی راہ میں مخلوط کو رکاوٹ مانا، وہ جیت گئے جبکہ جمہوریت اور ریاست کے عوام ہار گئے ہیں۔ راہول نے ٹوئٹ کیا کہ کرناٹک میں مخلوط حکومت کو روزِ اول سے ہی مفادات حاصلہ نے نشانہ بنایا، اندرون و بیرون دونوں طرف سے، جنھوں اقتدار تک اپنی راہ میں یہ مخلوط خطرہ نظر آیا۔ اُن کے حرص کی آج جیت ہوگئی! کانگریس پارٹی نے اپنے ردعمل میں بی جے پی کو ملک میں ابھی تک کی گھناؤنی جوڑ توڑ کا موردِ الزام ٹھہرایا اور کہا کہ وہ ’’غیراخلاقی سیاسی عدم استحکام‘‘ پیدا کئے جانے کے خلاف ملک گیر احتجاج منعقد کرے گی۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج کرناٹک وینوگوپال نے کہا کہ مخلوط حکومت کے خلاف بی جے پی نے جس طرح تخریب کاری سے کام لیا، وہ ملک میں نہایت گھٹیا سیاسی ’ہارس ٹریڈنگ‘ میں سے ہے۔ سابق چیف منسٹر سدارامیا نے بی جے پی پر پچھلے دروازے سے اقتدار تک پہنچنے پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ کرناٹک میں غیراخلاقی، غیرقانونی اور غیردستوری حکومت اقتدار حاصل کررہی ہے۔
کرپٹ، ناجائز حکومت کا اخراج خوشخبری : بی جے پی
کرناٹک میں کماراسوامی حکومت گرنے پر بی جے پی نے کہا کہ بدعنوان اور ناجائز مخلوط حکومت کا اخراج ریاست کے عوام کیلئے خوش خبری ہے۔ پارٹی ترجمان نرسمہا راؤ نے کہا کہ بی جے پی عنقریب فیصلہ کرے گی کہ کرناٹک کے مفاد میں کیا بہتر ہوگا۔ عین ممکن ہے کہ زعفرانی پارٹی ریاست میں نئی حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ کرے گی۔