وقف ترمیمی بل کیخلاف ہندو، دلت ، سکھ بھائیوں نے بھی ووٹ دیا: عمران پرتاپ گڑھی
نئی دہلی، یکم جولائی(یو این آئی)پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں انسانوں کے امڈتے ہوئے سیلاب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ جب تک مرکزی اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہماری تحریک مستقل مضبوطی کے ساتھ جاری رہے گی ۔ انہوں نے حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ وقف ایکٹ غیر دستور ی، اقلیت دشمن اور آڑ ٹیکل 13؍14؍25؍26 اور 300 Aکے خلاف ہے ۔29جون کو‘‘ وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس’’پٹنہ کے گاندھی میں منعقد ہوا جس میں ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی بھی پہنچے ۔ لاکھوں کی مجمع سے خطاب کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ‘‘آپ ایک چیز ذہن میں رکھنا ہوگا کہ یہ وقف قانون جو لوک سبھا میں آیا اور اس کی حمایت میں اگر 288ووٹ پڑے لیکن اس بل کی مخالفت میں لوک سبھا میں ہی 232ووٹ پڑے ۔ لوک سبھا میں مسلم ممبرپارلیمنٹ صرف 24ہیں تو 200سے زائد ووٹ اس ملک کے ہندو، دلت، سکھ بھائیوں نے اس بل کے خلاف ووٹ کیے تھے ۔ تمام ارکان پارلیمنٹ کہہ رہے تھے کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہی ہمارے ملک ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب ہے ۔ممبر پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ یہ ملک صرف نریندر مودی کی جاگیر نہیں ہے ، یہ ملک ہندوستان کے ہر انسان کا ہے ۔ہم اپنے آبائواجداد کی زمینوں،خانقاہوں، عبادت گاہوں اور قبرستان کو بچانے کے لئے جو قربانی ضروری ہوگی وہ قربانی دیں گے ۔ چاہے اس کیلئے ہم سبھی کو سڑکوں پر بیٹھنے کی ضرورت پڑے گی تو سڑکوں پر بھی بیٹھیں گے انہوں نے کہا کہ میں سرکار سے کہنا چاہتا ہوں جمہوریت تعداد سے نہیں چلتی، جمہوریت قانون کی کتاب سے چلتی ہے یہ جو قانون ہے جس کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر صاحب نے اپنے خون پسینے سے لکھا تھا اس کتاب سے ملک چلے گا، کسی کی اکڑ اور ضد سے نہیں چلے گا مودی جی….. آپ کویہ سمجھنا پڑے گا کہ آپ ہماری حمایت میں جو بل لے کر آئیں ہیں ہمیں پتہ ہے وہ ہمارے حمایت میں نہیں ہماری بربادی کا سامان لے کر آئیں ہیں، آپ کی سازش،منشا کو ہم سمجھتے ہیں اس لیے ہم اس بل کے خلاف کھڑے ہیں